عالمی سپر پاور ہمیں ڈکٹیٹ کرنے سے باز رہے : چینی صدر کا انتباہ

عالمی سپر پاور ہمیں ڈکٹیٹ کرنے سے باز رہے : چینی صدر کا انتباہ
کیپشن: image by facebook

بیجنگ : چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ ہم دوسری اقوام کے بل بوتے پر ترقی نہیں کریں گے ، عالمی طاقت ہمیں ڈکٹیٹ کرنے سے باز رہے کہ ہم کیا کریں کیا نہ کریں ۔

تفصیلات کے مطابق چین کے صدر شی جن پنگ نے معاشی اصلاحات کے چالیس برس پورے ہونے پر اپنی تقریر میں کہا کہ عالمی سپر پاور کو کسی کو یہ نہیں بتانا چاہیے کہ وہ کیا کرے  ،ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے باوجود ہمارا ملک عالمی بالادستی کا متلاشی نہیں ہے ۔چینی صدر نے اس موقع پر امریکہ کے ساتھ جاری تجارتی جنگ کا ذکر نہیں کیا  ۔

واضح رہے کہ  چین کے آنجہانی رہنما دنگ شاؤپنگ کی جانب سے ’اصلاحات اور آگے بڑھنے‘ کی مہم چار دہائیاں قبل شروع کی گئی تھی۔ اس کے نتیجے میں ہونے والی ترقی سے چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت بن کر ابھرا ۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ جنوبی بحیرہ چین میں فوجی نقل و حرکت کی وجہ سے چین کے ایشیائی ہمسایوں میں خدشات بڑھے ہیں کیونکہ ان کا خیال ہے کہ اس سے چین خطے میں اجارہ داری قائم کرنا چاہتا ہے، چین پورے ایشیا اور افریقہ میں جن ممالک کو بنیادی ڈھانچے کی ضرورت ہے وہ انھیں اربوں ڈالر قرض دے رہا ہے تاکہ وہ سٹریٹیجک سطح پر اثر و رسوخ حاصل کر سکے۔