افغانستان میں ختم قرآن کی محفل میں دھماکا، 15 بچے جاں بحق

 افغانستان میں ختم قرآن کی محفل میں دھماکا، 15 بچے جاں بحق
کیپشن: افغانستان میں ختم قرآن کی محفل میں دھماکا، 15 بچے جاں بحق
سورس: فوٹو/ بشکریہ رائٹرز

کابل: افغانستان کے صوبے غزنی میں ختم قرآن کی محفل میں ہونے والے دھماکے میں پندرہ بچے جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ افغان وزرات خارجہ کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ بم کو ایک رکشے میں نصب کیا گیا تھا جو ایک عمارت کے باہر پھٹ گیا اور عمارت کے اندر بچے ختم قرآن میں شریک تھے۔

دھماکے کے بعد افغان سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔امدادی ٹیموں نے زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال میں منتقل کر دیا ہے جہاں پر کچھ زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔  

افغان حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں اکثر بچے ہین اور ابھی تک دھماکے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی۔ 

واضح رہے کہ رواں ہفتے افغان دارالحکومت کابل میں حملے کے نتیجے میں افغان ڈپٹی گورنر محبوب اللہ محبی ہلاک ہو گئے تھے ۔ غیر ملکی میڈٰیا کے مطابق کابل میں منگل کی صبح دس بجے کے قریب دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں ڈپٹی گورنر اور ان کا سیکرٹری موقع پر ہلاک ہو گئے جبکہ ان کے دو محافظ بھی زخمی ہوئے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق ڈپٹی گورنر کابل کی گاڑی میں ڈیوائس نصب کی گئی تھی اور اس وجہ سے گاڑی تباہ ہو گئی تھی۔ دوسری جانب افغان میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا تھا واقعے کے بعد کسی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

خیال رہے اس سے قبل منگل کے دن بھی کابل میں مسلح افراد نے ایک پولیس اہلکار کو قتل اور دو کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا تھا۔ اس واقعے کے حوالے سے مقامی پولیس کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ صبح ساڑھے چھ بجے کے قریب پیش آیا جب پولیس اہلکار ڈیوٹی پر جانے کے لئے ایک مختص جگہ پر جمع تھے۔ 

واضح رہے کہ ستمبر میں بھی افغانستان کے جنوبی حصے میں طالبان نے پولیس کا نشانہ بنایا تھا، سیکیورٹی چیک پوائنٹس پر رات گئے حملوں میں 28 افغان پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حملے کے حوالے سے طالبان کے ترجمان قاری محمد یوسف نے دعویٰ کیا تھا کہ مسلح گروپ نے علاقے کی پولیس کی جانب سے جنگجووں کے سامنے سرینڈر نہ کرنے کی وجہ سے انہیں موقع پر ہی ہلاک کر دیا تھا۔