خدشہ ہے پاک بھارت ایٹمی جنگ نہ چھڑجائے: وزیر اعظم

خدشہ ہے پاک بھارت ایٹمی جنگ نہ چھڑجائے: وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے  خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارت میں بی جے پی کی موجودگی کہیں پاک بھارت ایٹمی جنگ  کا سبب نہ بن جائے۔  غیرملکی  میڈیا پر انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان  نے کہا کہ انڈیا  کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے،انہوں نے  مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ  انڈیا میں انتہاپسندوں کی حکومت ہے،خدشہ ہے بی جی پی کے ہوتے ہوئے پاک بھارت ایٹمی جنگ نہ چھڑجائے، ہم کسی بھی  قسم کی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے۔انہوں نے مزید کہا  کہ امریکہ نے نام نہاد  افغان  جنگ کے نام پر20 سال تک افغانستان پر قبضہ کیے رکھا، سمجھ نہیں آیا امریکہ  افغانستان میں کونسے اہداف کا حصول چاہتا تھا۔انہوں نے کہا کہ اب امریکہ کو افغان عوام کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے۔

 پاکستان کی  بدحالی  کا ذمہ داربھٹو اور شریف خاندان کوقرار دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے  کہا  کہ   پاکستان میں وسائل کی کوئی کمی نہیں ،بھٹو اورشریف خاندان نے وسائل کا ناجائز استعمال کیا،ہمارا مقابلہ دو ایسے خاندانوں سے ہے جودولت سےمالا مال ہیں۔عمران خان نے کہا کہ غریب ممالک کی غربت کی وجہ کرپٹ حکمران ہیں، کرپشن ملک کو تباہ کر دیتی ہے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ معاشرہ قانون کی حکمرانی کے بغیرقائم نہیں رہ سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سب سے زیادہ  فنڈ جمع کرنے والا شخص ہوں، انکا کہنا تھا کہ والد نے پاکستان کی اپنی نوعیت کی پہلی انجینیرنگ کنسلٹنسی فرم  بنائی۔مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا  کہ ملک میں چینی اسکینڈل پر حکومت فوری متحرک ہوئی ، وزیر اعظم نے واضح کیا کہ اگر وزرا کیخلاف کرپشن کےالزامات سامنے آئے تو خود شفاف تحقیقات کو یقینی بناؤں گا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ  ہار ہمیں جیت سے بڑھ غلطیوں سے سیکھنا سکھاتی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ  نبی کریم ﷺکو رؤل ماڈل سمجھتا ہوں، جب کہ نوجوانوں کو نبی کریم ﷺ کی تعلیمات سے خود کو سنوارنا چاہیے۔