اوآئی سی  کانفرنس سے مخاطب ہونے کا   منتظر ہوں،وزیراعظم

اوآئی سی  کانفرنس سے مخاطب ہونے کا   منتظر ہوں،وزیراعظم

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے کہا اوآئی سی  کانفرنس سے مخاطب ہونے کا تہہ دل سے منتظر ہوں،پاکستان آمد پر میں او آئی سی رکن ممالک سےوفود،مبصرین، رفقاء اور شراکت داروں کاخیرمقدم کرتاہوں۔

25e54d960dff5357d922ba01dac30d31

وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں کہا او آئی سی کی کونسل برائےوزرائےخارجہ کاغیرمعمولی اجلاس افغان عوام سےیکجہتی کےاظہار اور ہماری اجتماعی توانائیوں کے افغانستان میں پیداشدہ سنگین انسانی بحران کےحل پر ارتکاز کی ایک علامت ہے۔

دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلامی تعاون تنظیم میں شرکت کیلئے آنے والے وزائے خارجہ کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان، اسلامو فوبیا، امن و سلامتی اور تنازعات کے حل کیلئے او آئی سی کے موثر کردار کا متقاضی ہے،57 مسلم ممالک کی آواز کی حامل او آئی سی، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے موثر کردار ادا کر سکتی ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، او آئی سی کو مسلم امہ کی مستحکم آواز گردانتے ہوئے، اسلامو فوبیا، امن و سلامتی اور تنازعات کے حل کیلئے او آئی سی کے موثر کردار کا متقاضی ہے۔چالیس سال کی جنگ و جدل کے بعد افغانستان میں قیام امن کی ایک امید دکھائی دی ہے،افغانستان میں ابھرتے ہوئے انسانی بحران کے لیے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو اس کے مضمرات ہمسایہ ممالک، خطے اور دنیا بھر کو متاثر کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر کے حوالے سے او آئی سی کی مسلسل اور غیر متزلزل حمایت پر او آئی سی کے شکر گزار ہیں۔ملائشیا کے وزیر خارجہ سیف الدین عبداللہ نے پرتپاک خیر مقدم اور پر خلوص میزبانی پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔