پٹرولیم مصنوعات میں تیسری بار اضافے سے کاروباری برادری پریشانی کا شکار ہے: پیاف

پٹرولیم مصنوعات میں تیسری بار اضافے سے کاروباری برادری پریشانی کا شکار ہے: پیاف

لاہور : پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اضافہ کو عوام بشمول بزنس کمیو نٹی کے لیے پریشانی کا باعث قرار دیا ہے ۔ہر پندرہ دن بعد پٹرولیم مصنوعات میں تیسری بار اضافہ سے ٹرانسپورٹیشن اخراجات میں اضافہ سے کاروباری برادری پریشانی کا شکار ہیں ۔پٹرولیم مصنوعات میں سیلز ٹیکس پاکستان میں سب سے زیادہ ہے اسے واپس لیا جائے تو عوام کو پٹرول سستا دستیاب ہوگا ۔ پٹرولیم مصنوعات پر 17فیصد سے زائد سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جاسکتا لیکن پٹرولیم مصنوعات پر50فیصد سے زائد ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔

عرفان اقبال شیخ نے سنیئر وائس چئیرمین تنویر احمد صوفی اور وائس چئیرمین خواجہ شاہ زیب اکرم کے ہمراہ ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں استحکام سے مہنگائی قابو میں رہتی ہے پیٹرولیم مصنوعات ٹریڈ، بزنس، اور انڈسٹریزمیں بنیادی حیثیت رکھتی ہیں ان کی قیمتوں میں تھوڑاسا اضافہ بھی مختلف شعبہ جات میں گہرا اثر ڈالتا ہے ۔

چیئرمین عرفان اقبال نے کہا کہ ملک میں اقتصادی اصلاحات کا عمل جاری ہے جس سے معیشت میں قدرے بہتری آئی ہے مگر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے اصلاحات کا عمل ماند پڑ جاتا ہے۔ حکومت پٹرولیم لیوی ٹیکس سمیت ناجائز ٹیکسوں کا خاتمہ کرے تو پٹرول اور ڈیزل سستا دستیاب ہو سکتا ہے۔

مصنف کے بارے میں