بھارتی نوجوان شدت پسند تنظیموں میں بھرتی ہو رہے ہیں : پاکستان

بھارتی نوجوان شدت پسند تنظیموں میں بھرتی ہو رہے ہیں : پاکستان


اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے کہا ہے کہ بھارتی نوجوان شدت پسند تنظیموں میں بھرتی ہورہے ہیں ،پاکستان نے اس بات پرگہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔


دفتر خارجہ کی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم کو چھپانے کے لئے اشتعال انگیزی پھیلا رہا ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان لائن آف کنٹرول پر گزشتہ دنوں سے صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے، سال 2018ء کے 2ہفتوں کے دوران اب تک بھارت کی جانب سے 100 سے زائد مرتبہ فائربندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی، بھارت کے یہ عزائم خطے میں امن کیلئے خطرے کا باعث بن رہے ہیں، جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کرنے پر پاکستان نے امریکی قیادت کے ساتھ ملاقات کے دوران تشویش کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو پاکستانی جوانوں کی شہادت پرچند روز قبل بھی طلب کیا گیا تھا جب کہ ورکنگ باؤنڈری کے سانحے پر بھی طلب کیا گیا۔ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ امریکی معاون نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کے دورے کے دوران بھی بھارتی جارحیت کا معاملہ اٹھایا گیاتھا ،افغانستان کے 43 فیصد حصے پر شدت پسند داعش اور دیگر دہشت گرد گروپوں کا قبضہ ہے جبکہ تحریک طالبان اور جماعت احرار افغان سرزمین سے پاکستان کو نشانہ بنارہے ہیں اور دوسری جانب افغانستان میں پاکستانی پروفیشنلز کو اغواء اورانہیں جاسوسی پر مجبور کیا جارہا ہے، جو انتہائی افسوسناک ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم پاکستانیوں کے اغواء اور پاکستان کے خلاف افغان سرزمین کے استعمال کا معاملہ افغان حکومت کے ساتھ اٹھارہے ہیں،اب شدت پسند تنظیم داعش میں بھارتی شہری بھی بھرتی ہورہے ہیں جو تشویش ناک ہے، کالعدم تنظیم کی بھارت میں پیش قدمی اس بات کی عکاس ہے کہ دہشت گردی کی جڑیں نہیں ہوتیں،پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کا عزم کررکھا ہے اور امریکی انتظامیہ و اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں کا مقصد بھی مشترکہ اہداف کی تلاش ہے، ملاقاتوں میں تسلسل کا مطلب ہے کہ ابھی تک ہدف حاصل نہیں کرسکے۔