اسرائیل نے غزہ تک ایندھن کی ترسیل بند کر دی

اسرائیل نے غزہ تک ایندھن کی ترسیل بند کر دی
کیپشن: image by facebook

تل ابیب :حماس کی جانب سے غزہ کی پٹی پر غباروں کے ذریعے آتش زنی کے تازہ واقعات کے بعد اسرائیل نے سامان کی ترسیل کے واحد راستے پر پابندیوں کو مزید سخت کر دیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق کیرم شلوم کے راستے سے اب اتوار تک ایندھن کی ترسیل ممکن نہیں ہو گی تاہم خوراک اور ادویات کو بھیجنے کی اجازت ہوگی۔

اسرائیل کے وزیر دفاع اویگدور لائیبرمین کہتے ہیں کہ یہ حماس کی جانب سے ’مسلسل کی جانے والی پرتشدد کارروائیوں‘ کا جواب ہے ، حماس نے جس کا غزہ پر کنٹرول ہے، اسرائیل کو ’سنگین نتائج‘ کی تنبیہ کی ہے۔

اسرائیلی فوج نے ساحلی علاقے میں متعدد فضائی حملے کیے جو غزہ کے علاقے سے کی جانے والی سخت بمباری کے جواب میں کیے گئے اور یہ سنہ 2014 کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والی جنگ کے بعد سے شدید ترین حملے تھے۔

یہ بھی پڑھیئے:کلبھوشن یادیو کیس سے متعلق عالمی عدالت میں پاکستان نے جواب جمع کروا دیا
 
 ان حملوں میں دو فلسطینی ہلاک اور 14 زخمی ہوئے۔ جنوبی اسرائیل کی جانب جب جواب میں 200 راکٹ اور مارٹر گولے برسائے گئے تو چار اسرائیلی بھی زخمی ہوئے۔

اس پرتشدد کارروائی کا اختتام اس وقت ہوا جب حماس اور اسلامی جہاد کے جنگجوؤں نے جنگ بندی پر اتفاق کیا اور اس میں مصر نے ثالثی کے فرائض سرانجام دیے۔

اسرائیل کے وزیراعظم نتن یاہو کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے پتنگوں اور غباروں کے ذریعے اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر ایندھن سے بھرے کنٹینرز اور دھماکہ خیز مواد کے ذریعے حملوں کے نہ رکنے کی صورت میں ہم ’اپنے حملوں کی شدت کو بڑھانے‘ کے لیے تیار تھے۔