ویڈیو اسکینڈل، ایف آئی اے کا لیگی رہنما میاں رضا سے پوچھ گچھ کا فیصلہ

ویڈیو اسکینڈل، ایف آئی اے کا لیگی رہنما میاں رضا سے پوچھ گچھ کا فیصلہ
کیپشن: ناصر جنجوعہ، ناصر بٹ، خرم یوسف اور مہر جیلانی کو گرفتار کیا جائے گا، ذرائع۔۔۔۔۔۔فوٹو/ ریڈیو پاکستان

اسلام آباد: مبینہ ویڈیو  اسکینڈل میں ایف آئی اے سائبر ونگ نے لیگی رہنما میاں رضا سے پوچھ گچھ کا فیصلہ کر لیا۔ ایف آئی اے سائبر ونگ کی ایک ٹیم پوچھ گچھ کے لیے لاہور جائے گی اور جج ارشد ملک کے مطابق میاں رضا نے طارق محمود سے ویڈیو خریدی تھی۔ مقدمے میں نامزد دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔

ذرائع کے مطابق ناصر جنجوعہ، ناصر بٹ، خرم یوسف اور مہر جیلانی کو گرفتار کیا جائے گا۔ میاں طارق محمود کو جمعہ کے روز عدالت میں پیش کر کے مزید ریمانڈ لیا جائے گا۔ مقدمہ پیکا ایکٹ اور الیکٹرانک کرائم ایکٹ 2016 کے تحت درج کیا گیا۔ ملزمان کیخلاف مقدمے میں سائبر کرائم ایکٹ کی 8 دفعات شامل کی گئی ہیں۔

خیال رہے سابق جج نے ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ میں 2000 سے 2003 تک ملتان میں تعینات رہا اور میاں طارق نے نشہ آور چیز پلا کر میری خفیہ ویڈیو بنائی۔ مجھے بلیک میل کرنے کے لئے ویڈیو کو غیراخلاقی رنگ دیا۔ کئی سال گزرنے کے بعد اب پتہ چلا کہ میاں طارق نے وہ ویڈیو لاہور کے ن لیگی رہنما میاں رضا کو بیچ دی۔

اس ویڈیو سے ناصر جنجوعہ، ناصر بٹ، خرم یوسف اور مہر غلام جیلانی نے بلیک میل کیا۔ ملزمان مجھ پر سزا یافتہ میاں نواز شریف کی مدد کرنے کیلئے دباؤ ڈالتے رہے۔ بلیک میلرز نے اپنے مفاد کے لئے جاتی عمرہ لاہور میں نواز شریف اور مدینہ منورہ میں حسین نواز سے ملوایا جبکہ دونوں ملاقاتوں کی خفیہ آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ کی۔

غیر قانونی ریکارڈنگ اور تحریف شدہ ویڈیو پریس کانفرنس میں دکھائی گئیں اور نہ صرف میرے بلکہ عدلیہ اور احتسابی عمل کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کیا گیا۔ ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔