نیب کی ملی بھگت سے آج مسلم لیگ (ن) پر پھر وار کیا گیا،شہبازشریف

نیب کی ملی بھگت سے آج مسلم لیگ (ن) پر پھر وار کیا گیا،شہبازشریف

لاہور:اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف اپنی پریس کانفرنس میں شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی بھرپور مذمت کردی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ آج بھونڈے طریقے سے شاہد خاقان عباسی کو ٹھوکرنیاز بیگ سے گرفتارکیا گیا،نیب کو سیاسی انتقام کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔شاہدخاقان نےاحتجاج کیاوارنٹ کہاں ہیں ؟
شہبازشریف کا کہناتھا کہ اس پر نیب آفیشلزایک دوسرےکا منہ دیکھنےلگے،شاہدخاقان نےکہا مجھےکوئی پریشانی نہیں مجھےآرڈردکھائیں اورگرفتارکرلیں۔
ڈی جی نیب نےواٹس ایپ میسج دکھایا،پھرگئےاوراس کی ایک فوٹوکاپی لےآئے۔
شاہد خاقان عباسی نے اہلکاروں سے کہا وہ قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں، عمران نیازی ان اقدامات سے عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹانا چاہتے ہیں ۔
شاہد خاقان عباسی نےعمران خان کے جھوٹ کا پول کھولنا تھا ،شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری اس سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے ۔عمران حکومت نے11 ماہ میں ملکی معیشت کاجنازہ نکال دیا۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ عمران خان تباہ شدہ معیشت کےجنازےکو گرفتاریوں سےچھپاناچاہتے ہیں،ش۔اگر بجلی کا یہ چوتھا پلانٹ مکمل ہوجاتا تو آج بجلی کا بحران بالکل نہ ہوتا۔اورنج لائن کی طرح بجلی کا چوتھا پلانٹ بھی کھڈے لائن لگا دیا گیا ہے۔
بھکی اوربلوکی پاورپلانٹ کوگیس فراہمی کاکریڈٹ شاہدخاقان کوجاتاہے۔گیس کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے میں شاہد خاقان عباسی کا کلیدی کردار ہے ۔بجلی اور گیس کے آنے سے کاروبار میں اضافہ ہوا روزگار بڑھا۔
نوازشریف کوملک کےغریب عوام کادکھ تھا،اورہے۔نوازشریف نے گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہونےدیا،۔نوازشریف اور ان کی ٹیم پر بھی دباؤ تھا لیکن گیس کی قیمتیں نہیں بڑھائیں۔
نوازشریف کے دور میں آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن نہیں لی گئی۔لائن میں رکاوٹیں ہٹانےپرسندھ حکومت ،پیپلزپارٹی کی قیادت کاشکرگزارہوں۔اگر پاکستان میں احتساب ہے تو کہاں ہے؟
پاکستان میں شفاف احتساب کہاں ہے،احتساب کے نام پر یہ مسلم لیگ ن کیخلاف سیاسی انتقام ہے ، احتساب مسلم لیگ ن کا کیا جارہا ہے یا پھر نام آتا ہے پیپلزپارٹی کا ۔
دوست ممالک کے تعاون اور بھرپور محنت سے بڑے مسائل حل کیے ،جنھوں نے مسائل حل کیے آج وہ انتقام کا نشانہ بن رہے ہیں۔بجٹ کے دوران اپوزیشن کو خوب گالیاں دی گئیں۔
کبھی ایف بی آر کا چیئرمین لگاتے ہیں اور کبھی ہٹاتے ہیں،حکومت کے ان اقدامات سے ملک آگے جائےگا یا پیچھےرہ جائے گا ،۔ان اقدامات سے ملک کی جگ ہنسائی ہوتی ہے۔
ہمیں کوئی علم نہیں تھا کہ تاجر ہڑتال کررہے ہیں،ہڑتال میں اس لئے شامل نہیں ہوئے حکومت کو معلوم ہوسکے اس میں سیاسی آمیزش نہیں، ہڑتال نہیں کی تاکہ حکومت جان سکے یہ تاجر اور صنعتکار ہیں جو ہڑتال پر مجبور ہوئے۔
تعلیم کے وظائف بند کیے گئے ، دوائیوں کی قیمت آسمان سے باتیں کررہی ہے۔پاکستان کا ٹریڈ کم ہوا ہے ، سرمایہ کاری میں بے حد کمی آئی ہے ۔
دنیامیں آپ نےپاکستان کوبدنام کردیا ، کون یہاں سرمایہ کاری کرے گا، ان تمام حالات کے باجود یہ کہتے ہیں اس کو نہیں چھوڑوں گا یہ چور ہے وہ چور ہے ۔
شہباز شریف نے اپنی پریس کانفرنس آج غریب آدمی پیاز اور چٹنی سے گزارہ کررہا ہے ۔ایک وقت کی صرف روٹی سو روپے سے اوپر کی پڑ رہی ہے ۔حکومت نے معیشت کا بیڑا غرق کردیا، کسان کو تباہ کردیا۔ناکامی ، نااہلی کا سارا نزلہ ن لیگ پر گر رہا ہے ۔