حکومت نے نئی قابل تجدید توانائی پالیسی پرکام تیز کردیا

2030ءتک قابل تجدید توانائی کا انرجی مکس میں حصہ 30 فیصد ہوجائے گا

حکومت نے نئی قابل تجدید توانائی پالیسی پرکام تیز کردیا
کیپشن: فائل فوٹؤ


اسلام آباد:حکومت نے ملک میں سستی بجلی کی پیداوار بڑھانے کےلئے قابل تجدید وسائل پر انحصار بڑھانے کی حکمت عملی کے تحت نئی قابل تجدید توانائی پالیسی پرکام تیز کردیا ہے۔

پاور ڈویژن کے ذرائع کے مطابق اس وقت ملک میں انرجی مکس کا زیادہ تر حصہ مہنگے ایندھن پر مشتمل ہے جسے سستے ایندھن پر مشتمل کرنے کےلئے کام کیا جارہا ہے۔

اس سلسلے میں 2025ءتک حکومت 10 ہزار میگاواٹ بجلی اور2030ءتک18 ہزار میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل کرے گی جس سے 2025ءتک قابل تجدید توانائی کا انرجی مکس میں حصہ 20 فیصد اور2030ءتک 30 فیصد ہوجائے گا ۔

اس کے علاوہ ہوا سے بجلی پیدا کرنے اور شمستی توانائی جسے منصوبوں کو ترجیح دی جارہی ہے اور قابل تجدید توانائی میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے مرکزی اہمیت کے حامل ہونگے۔