خواجہ برادران کی درخواست ضمانت مسترد

خواجہ برادران کی درخواست ضمانت مسترد
کیپشن: جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے خواجہ برادران کی درخواست ضمانت کی سماعت کی۔۔۔۔۔۔فوٹو/ ن لیگ فیس بُک پیج

لاہور:لاہور ہائیکورٹ نے خواجہ برادران کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ عدالت نے خواجہ برادران کی جانب سے دائر کردہ درخواست محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔

پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنماوں خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی درخواست ضمانت لاہور ہائیکورٹ نے مسترد کر دی جسے دونوں رہنماوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے خواجہ برادران کی درخواست ضمانت کی سماعت کی۔ نیب وکیل کا دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پیراگون سوسائٹی خواجہ برادران کی ملکیت ہے اور ان کے شراکت دار قیصر امین وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں۔

نیب وکیل نے مزید کہا کہ پیراگون غیر قانونی سکیم ہے اور ٹی ایم اے نے سکیم کو عبوری منظور کیا۔ ایل ڈی اے نے پیراگون کی منظوری کی درخواست مسترد کی تھی۔ انھوں نے کہا کہ نقشوں پر پلاٹ فروخت کر کے لوگوں سے پیسے ہتھیائے گئے۔

وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ اجلاس کے باعث عبوری ضمانت منظورکی جائے۔ اجلاس میں تجاویزکے لیے ماہرین سے مشاورت ضروری ہے اور درخواست ضمانت پر حتمی فیصلے تک عبوری ضمانت منظور کی جائے۔

خواجہ برادران کے وکیل نے کہا کہ پہلا بیان چیئرمین نیب کی مرضی کا نہیں تھا اور 3 سال خواجہ برادران کے خلاف آمدن سے اثاثے کی انکوائری چلی۔ انکوائری کسی پرائزبانڈ کی وجہ سے بند نہیں ہوئی اور انکوائری نیب نے بند کرتے ہوئے معذرت بھی کی تھی۔

لاہور ہائی کورٹ نے خواجہ برادران اور نیب کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا اور بعد ازاں درخواست ضمانت مسترد کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔