امریکا کا اہم فیصلہ، کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی اب ترک فوج کے سپرد ہو گی

An important decision of the United States, the security of Kabul airport will now be handed over to the Turkish army
کیپشن: فائل فوٹو

واشنگٹن: امریکا نے افغانستان سے نکلنے کے بعد کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی ترک فوک کے حوالے کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

یہ اہم تاریخی فیصلہ امریکی صدر جوبائیڈن اور ترک صدر طیب اردوان کے درمیان حالیہ ملاقات میں کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سُلیوان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے دوران ملاقات اس بات پر مکمل اتفاق کیا ہے کہ کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کو ترک فوج کے حوالے کر دیا جائے۔

یہ بات ذہن میں رہے کہ امریکا اور اتحادی ممالک کی افواج کا افغانستان سے انخلا کا سلسلہ جاری ہے۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ 11 ستمبر 2021ء تک ان کا آخری فوجی افغان سرزمین کو چھوڑ دے گا۔

خیال رہے کہ جوبائیڈن اور طیب اردوان کے درمیان یہ اہم ملاقات حالیہ ہفتے ہی ہوئی تھی لیکن دونوں رہنما روسی دفاعی نظام خریدنے کے معاملے کو خوش اسلوبی سے حل نہ کر سکے۔ اسی وجہ سے ترکی اور امریکا کے درمیان تعلقات تناؤ کا شکار ہیں لیکن جیک سلیوان پرامید ہیں کہ یہ معاملہ بات چیت کے عمل کے ذریعے حل کر لیا جائے گا۔

جیک سلیوان کا غیر ملکی میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی اس اہم ملاقات میں یہ معاملہ طے کر لیا گیا ہے کہ امریکا جب افغانستان کو خیرآباد کہے گا تو کابل انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی ترک فوج کے حوالے کر دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ اس لئے کیا گیا ہے کہ امریکا کو شدید تشویش ہے کہ طالبان کہیں بین الاقوامی مشنز کو نشانہ نہ بنا ڈالیں، اسی لئے وہ کابل ایئرپورٹ کی سخت سیکیورٹی چاہتا ہے۔

یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ طالبان نے وارننگ دی ہے کہ وہ ڈیڈ لائن کے بعد کسی نیٹو اتحادی کی افغان سرزمین پر موجودگی برداشت نہیں کریں گے خواہ اس کا تعلق ترکی ہی سے کیوں نہ ہو۔