خیبر پختونخوا اسمبلی میں مالی سال 2021-22بجٹ پیش کر دیا گیا ،تنخواہوں میں اضافہ 

KPK Budjet 2021-22

پشاور:خیبر پختونخوا کا ایک ہزار 118ارب کا بجٹ وزیر خزانہ خیبر پختونخوا تیمور سلیم جھگڑا نے پیش کر دیا ،بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگا یا گیا ،پہلے سے موجود ٹیکسز میں رد و بدل کی گئی ہے، سرکاری ملازمین کو 10فیصد ایڈہاک ریلیف دیا جائے گا،سیاحت کا بجٹ 2 ارب روپے سے بڑھا کر 12 ارب کردیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کا بجٹ تقریر میں کہنا تھا پچھلے سال خیبرپختونخوا حکومت کو کورونا کی صورتحال کا سامنا تھا ،ایک سال میں حکومت نے کورونا سے نمٹنے کیلئے کامیاب حکمت عملی اختیار کی،2020-21 میں خیبرپختونخوا حکومت نے تاریخی اور مثالی کام کئے۔

صوبہ خیبر پختونخوا مالی سال 2021-22 کے بجٹ میں بیوائوں کی پنشن میں 100 فیصد اضافہ کر دیا گیا ،، مزدورں کی کم ازکم اجرت21ہزارروپےمقررکردی گئی ہے ، کوئی مراعات نہ لینے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 37فیصد اضافہ کیا جارہا ہے  ۔

 صوبائی اسمبلی کا بجٹ اجلاس سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی کی صدارت میں شروع ہوا جس میں صوبائی وزیرخزانہ تیمورسلیم جھگڑا نے مالی سال 2021،22 کا بجٹ پیش کردیا ، خیبرپختونخوا کے بجٹ برائے مالی سال 2021-22 کا کل تخمینہ 1 ہزار 118 ارب روپے ہے ، بندوبستی اضلاع کا بجٹ 919 ارب اور قبائلی اضلاع کا بجٹ 199 ارب3 کروڑ روپے، صوبے کے اخرجات جاریہ کی مدمیں 747 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے ، خیبرپختونخوا کا سالانہ ترقیاتی بجٹ 371 ارب روپے تجویز کیا ہے ، سالانہ ترقیاتی بجٹ کے 100.3 ارب ضم اضلاع میں خرچ ہوں گے، ترقیاتی بجٹ کے 270.7 ارب روپے باقی اضلاع کے لیے رکھے گئے ہیں ، پشاور میں 345 کنال پر نیا بس ٹرمنل تعمیر کیا جائے گا۔

پنجاب کی طرح خیبر پختونخوابجٹ میں بھی سرکاری ملازمین کو 10فیصد ایڈہاک ریلیف دیا جا رہا ہے ،مزدور کی کم سے کم اجرت 21 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے،سرکاری ملازمین کی بیواؤں کو 100 فیصدپنشن ملےگی،سیاحت کا بجٹ 2 ارب روپے سے بڑھا کر 12 ارب کردیا گیا ہے،کالام کرکٹ سٹیڈیم کیلئے بجٹ میں رقم مختص کی گئی ہے،وزیر خزانہ نے کہا طورخم سفاری ٹرین کی ازسرنوبحالی کا اعلان کرتے ہیں،تعلیم کیلئے 200 ارب سے زائد رکھے گئے ہیں،صحت کے شعبے کیلئے 142 ارب روپے تجویز کئے گئے ہیں۔

رواں سال صحت کارڈ پلس کو مزید بہتر بنائیں گے،اعلیٰ تعلیم کیلئے 27.56 ارب روپے رکھے گئے ہیں،سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کیلئے 2.58 ارب روپے تجویز کئے گئے،آبپاشی کیلئے 19.9 ارب روپے رکھے گئے ہیں،محکمہ سیاحت اورکھیل کیلئے 20.5ارب رکھےگئےہیں۔