23 اگست کے اقدام کو اب مان لیا جانا چاہیے، فاروق ستار

23 اگست کے اقدام کو اب مان لیا جانا چاہیے، فاروق ستار

کراچی: رہائی کے بعد پی آئی بی کالونی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہم نے کہا کہ اب لندن سے ایم کیو ایم نہیں چلے گی۔ اتنی واضح پالیسی کے بعد مجھے ایف آئی آر میں ڈالا گیا۔ مجھ سمیت 100رہنماؤں کا نام ایف آئی آر میں ڈالا گیا۔ اب ان مقدمات کا فیصلہ ہونا چاہیے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے تمام بے گناہ کارکنوں کو جیل سے رہا ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ مقدمات ایک پالیسی کے تحت بنے ہیں۔ تمام مقدمات صرف مجھ پر نہیں ان ساتھیوں پر بھی ہیں جو جیل میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر گرفتاری کی ضرورت ہے تو ہم خود بھی پیش ہونے کے لیے تیار ہیں۔ مجھے وزیر اعلیٰ سندھ کہیں کہ یہ پالیسی ہے آپ پیش ہوں۔ اگر یہ گرفتاری تھی تو ہم نے ہمیشہ قانون کا احترام کیا ہے اور عدالتوں کا بھی احترام کرتے ہیں۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ میں شادی کی تقریب سے عامر خان کے گھر جا رہا تھا۔ پی اے ایف میوزیم کے قریب موبائلز موجود تھیں جہاں مجھے روکا گیا۔ پولیس نے مجھے ساتھ چلنے کا کہا اور چاکیواڑا لے گئی۔ انہوں نے کہا کہ معلوم نہیں کہ یہ گرفتاری تھی یا بات چیت تھی۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں