انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کا معاملہ، اسد قیصر نے پارلیمانی رہنماوں کو خط لکھ دیا

 انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کا معاملہ، اسد قیصر نے پارلیمانی رہنماوں کو خط لکھ دیا
کیپشن: انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کا معاملہ، اسد قیصر نے پارلیمانی کارکنوں کو خظ لکھ دیا
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: انتخابی اصلاحات کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کے حوالے سے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے تمام پارلیمانی رہنماوں کو خط لکھ دیا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے انتخابات کے معاملے پر سینیٹ اور قومی اسمبلی کے تمام پارلیمانی رہنماوں کو خط لکھا دیا ہے۔ 

سپیکر قومی اسمبلی نے اپنے خط میں کہا کہ کمیٹی میں تمام جماعتوں کے پارلیمانی رہنما شامل کئے جائیں گے اور انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کا نوٹیفکیشن سینیٹ میں پارلیمانی رہنماوں کی نامزدگی کے بعد جاری کیا جائے گا۔  خط میں کہا گیا ہے کہ شفاف انتخابات کے لیے انتخابی اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہے، ماضی میں ووٹوں کی خرید و فروخت کی منڈی لگتی تھی جس کا خاتمہ کرنا ہے۔

انہوں نے اپنے خط میں کہا کہ کرپٹ پریکٹسز کا خاتمہ کرکے پارلیمانی جمہوریت کو مضبوط کرنا ہے، جس کے لیے آئندہ انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات لانا چاہتے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو انتخابی اصلاحات کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کے حوالے سے خط لکھا تھا۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے انتخابی اصلاحات کے لیے پارلیمانی کمیٹی قائم کرنے کے لیے اسپیکر کو لکھے گئے خط پر تنقید کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج ملک میں الیکشن چوری کرنے کا نیا ذریعہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور جو خود متنازع الیکشن کے نتیجے میں اقتدار میں آئے وہ انتخابی اصلاحات کی بات کر رہے ہیں ۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ یہ الیکٹرونک ووٹنگ کی بات کرتے ہیں اور مشینیں ہی غائب ہو گئیں تو کہاں ڈھونڈیں گے اور مشینوں سے ڈیٹا ہی غائب ہو گیا تو کون ڈیٹا ڈھونڈ کر لائے گا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے وزیر اعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ دو جاہل جو آپس میں خط لکھ رہے ہیں اس سے مسئلے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ ملک میں الیکشن چوری کرنے کا نیا ذریعہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور جو خود متنازع الیکشن کے نتیجے میں اقتدار میں آئے وہ انتخابی اصلاحات کی بات کر رہے ہیں ۔ انتخابی نظام میں شفافیت لانی ہے تو پریزائیڈنگ افسر کو اٹھانے والوں اور کیمرے لگانے والوں کو پکڑیں۔