سپریم کورٹ نے حج کوٹہ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا

سپریم کورٹ نے حج کوٹہ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے حج کوٹہ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا18صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس مقبول باقرنے تحریر کیا جس میں قرار دیا گیا ہے کہ حج کوٹے کیلئے تمام درخواستوں کا جائزہ میرٹ پرلیا جائے اور کوٹہ الاٹمنٹ کیلئے قواعد و ضوابط جلدطے کیے جائیں اورکوٹہ الاٹمنٹ کے طریقہ کار سے عدالت کو ایک ماہ میں آگاہ کیا جائے۔

عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ سعودی حکومت کوٹہ کسی تنظیم کو نہیں بلکہ ریاست پاکستان کو دیتی ہے اس لئے کوٹے کے حامل افراد کو بار بار نوازنے کا کوئی جواز نہیں بنتا عدالت نے قرار دیا ہے کہ کوٹہ اور نان کوٹہ ہولڈرز میں فرق آئین سے متصادم ہے اور کوٹے پر کسی کی اجارہ داری آئین کی خلاف ورزی ہے،عدالت کا کہنا ہے کہ نئے حج آرگنائزر گروپ باقاعدہ قانونی طریقہ کار سے رجسٹر ہوکر اس کاروبار سے منسلک ہوئے ہیں اس لئے اس بات کا کوئی جواز موجود نہیں ہے کہ صرف پہلے سے رجسٹرڈ پرائیویٹ حج آپریٹرز کو کوٹہ الاٹ کیا جائے گا ۔

عدالت نے کہاکہ آئین کے آرٹیکل 18کے تحت وفاقی یا صوبائی حکومت یا حکومت کے ماتحت کسی آرگنائزیشن تجارت ، کاروبار یا سروسز پر اپنی اجارہ داری قائم کرسکتی ہے ۔عدالت نے قرار دیا ہے کہ وزارت مذہبی امور کی جانب سے کوٹہ ہولڈر اور نان کوٹہ ہولڈرکی درجہ بندی نمائشی اورغیر منصفانہ ہے اور یہ درجہ بندی آئین کے آرٹیکل 25کی بھی صریحاخلاف ورزی ہے کیونکہ آرٹیکل 25 تمام شہریوں کو برابری کے حقوق کی ضمانت فراہم کرتا ہے ۔حج کوٹہ کے حوالے سے اجارہ داری قائم کرنا آئین کے آرٹیکل 18کی بھی خلاف ورزی ہے جو تما م شہریوں کو برابری کی سطح پر کاروبار کے مواقع فراہم کرتا ہے۔

فیصلہ میں واضح کیا گیا ہے کہ مخصوص گروپ کو نوازنا حجاج کے حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے جبکہ حکومت حجاج کے استحصال کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے، فیصلہ میں عدالت نے قرار دیا ہے کہ وزارت مذہبی امور حج آرگنائزر گروپ کو نواز رہی ہے۔عدالت نے قرار دیا ہے کہ متعلقہ حکام تاحال عدالتی احکامات کی روزشنی میں کوٹہ دینے سے گریزاں ہیں اور بادی النظر میں حکام اپنے خلاف کاروائی کا جواز دے رہے ہیں۔

تاہم عدالت نرمی کا برتا کرتے ہوئے انہیں کوٹہ الاٹمنٹ کے حوالے سے عدالتی فیصلوں کی روشنی میں اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کرنے اور نئی پالیسی تیار کرنے کا ایک موقع دے رہی ہے ۔ عدالت نے فیصلہ میں وزارت مذہبی امور کو اس معاملہ میںمسابقتی کمیشن کی سفارشات سے رہنمائی لینے کی ہدایت کی ہے ۔یاد رہے کہ عدالت عظمی نے اس کیس میں 21اپریل کو مختصر فیصلہ سنایا تھا اور تفصیلی فیصلہ گذشتہ روز جاری کیا گیا ہے۔