سینئربھارتی سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر پاکستان کا  شدید احتجاج

سینئربھارتی سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر پاکستان کا  شدید احتجاج


اسلام آباد:بھارتی سفارتخانے کے سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے بھارتی قابض افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے کھوئی رٹہ سیکٹرمیں جنگ بندی کی خلاف ورزی اور اس کے نتیجے میں ایک بے گناہ شہری کے زخمی ہونے پر شدید احتجاج کیا گیا ہے .

بھارت پر زوردیا گیا کہ بے حسی پر مبنی یہ اقدامات 2003کے جنگ بندی معاہدے, انسانی عظمت ووقار، بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین اور پیشہ وارنہ فوجی طرز عمل کے برعکس اور ان کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں ایل او سی پر کشیدگی بڑھانے کی مسلسل بھارتی کوششوں کا مظہر اور خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔

ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کے ذریعے بھارت اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانہیں سکتا۔

پاکستان نے بھارت پر زوردیا کہ 2003کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ، ایل اوسی اور ورکنگ باونڈری پر امن قائم کرے، بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔

واضح رہے کہ 17 مئی کوبھارتی قابض افواج کی جانب سے بلااشتعال اور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں 37سالہ محمد شفی ولد خوشی محمد سکنہ گاوں ججوٹ شدید زخمی ہوگئے۔ بھارتی قابض فوج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر عام شہری آبادی کو آرٹلری اور بھاری وخودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔

رواں برس 2020میں بھارت نے 1081مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ قابض بھارتی افواج کی جانب سے بے گناہ شہری آبادی کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت ہے۔

بھارت پر زوردیا گیا کہ بے حسی پر مبنی یہ اقدامات 2003کے جنگ بندی معاہدے، انسانی عظمت ووقار، بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین اور پیشہ وارنہ فوجی طرز عمل کے برعکس اور ان کی صریحا خلاف ورزی ہے۔