بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دینے سے متعلق شہباز شریف کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دینے سے متعلق شہباز شریف کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دینے سے متعلق دائر درخواست پر عائد اعتراض ختم ہو گیا اور اسے سماعت کیلئے مقرر کر دیا گیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق عدالت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دینے کیخلاف درخواست پر عائد اعتراض ختم کرتے ہوئے اسے باقاعدہ سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی نے شہباز شریف کی متفرق درخواست پر سماعت کی جس دوران اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی جانب سے امجد پرویز ایڈووکیٹ اور اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ 
شہباز شریف کے وکلاءنے موقف اختیار کیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی، اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے دلائل کے دوران کہاکہ عدالت میں ڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان بھی موجود تھے اور سرکاری وکیل کی موجودگی میں عدالت نے حکم دیا تھا مگر اس کے باوجود عدالتی حکم کی تعمیل نہیں کی گئی، عدالتی حکم پر مختلف شوز میں بھی توہین آمیز تبصرے کئے گئے۔
جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی درخواست صرف بطور اعتراض کیس لگی ہے، رجسٹرار آفس نے اعتراض لگایا ہے کہ عدالتی حکم کے بعد اس پر عملدرآمد کیلئے متعلقہ فورم سے رجوع کریں، امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ کسی آرڈر پر عملدرآمد کی ضرورت ہو تو اس کیلئے توہین عدالت کی درخواست کی ضرورت نہیں، عدالتی حکم کو ہوا میں اڑا دیا گیا۔ جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کو نہیں پتہ کہ عدالتی حکم کو ہوا میں اڑایا گیا، اگر ایسا ہوا تو قانون اپنا راستہ بنائے گا۔
امجد پرویز ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے کہ عدالتی حکم کے باوجود شہباز شریف کو بیرون ملک نہیں جانے دیا گیا، عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر متعلقہ افسران کے خلاف توہین عدالت کی درخواست بھی دائر کی، امجد پرویز ایڈووکیٹ کی جانب سے استدعا کی گئی کہ شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے حکم پر عملدرآمد کا حکم دیا جائے۔