ای وی ایمز عمران خان کیلئے نہیں کسی اور کیلئے لائی جا رہی ہے: پیپلز پارٹی

ای وی ایمز عمران خان کیلئے نہیں کسی اور کیلئے لائی جا رہی ہے: پیپلز پارٹی

اسلام آباد : پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے پاس کروائے گئے کالے قوانین کے خلاف عدالتوں سے رجوع کریں گے ۔ الیکٹرانک وووٹنگ مشین(ای وی ایم) 36 سال سے قومی اسمبلی میں لگی ہوئی ہے،آج تک اُسے قومی اسمبلی کے  تقریبا ساڑھے تین  سو ووٹوں کے لیے استعمال نہیں کیا گیا۔

پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی سیکرٹری اطلاعات شازیہ مری نے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کی ویب سائٹس 71 ہزار مرتبہ ہیک ہوئی ہے۔عمران خان کو سمجھنا چاہیے کہ ای وی ایم ان کے لیے نہیں  بلکہ کسی اور کے لیے لائی جا رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو مہنگائی،غربت اور بے روز گاری سے ریلیف دینے کی بجائے صرف ان امور پر توجہ دے رہی ہے جن سے وہ الیکشن چوری کر کے دوبارہ اقتدار میں آ سکے ۔ اس مقصد کے لیئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے کالے قوانین منظور کروائے گئے ہیں جن کو ہم لاگو نہیں ہونے دیں گے ،ہم ان کے خلاف عدالتوں سے رجوع کریں گے۔ 

شایہ مری کا کہنا تھا کہ ملک کو غیر جمہوری طریقے سے چلایا جا رہا ہے ۔عمران خان نے پارلیمنٹ کو مذاق بنا دیا ہے۔ پارلیمنٹ کی تذلیل قابل مذمت ہے۔ اسپیکر سے ایسے کام لیے ہیں جن کی جمہوری روایت میں مثال نہیں ملتی ۔ قانون سازی کے رولز اور آئین کی شقوں کو فالو نہیں کیا گیا۔ قوانین بنانے کے لیے نوٹس پیریڈ ہوتا ہے ۔اسکا خیال نہیں رکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان پارلیمنٹ کو مذاق بنا دیا ہے اسپیکر سے ایسے کام لیے جمہوری روایت میں مثال نہیں ملتی ۔ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 12کو ہونا تھا جس کو مطلوبہ حمایت نہ ہونے پر ملتوی کیا گیا اس کے بعد اپنے ممبران کو جبراً لانے کی حکمت عملی بناتے ہوئے دوبارہ اجلاس بلایا گیا ۔ ان کے اپنے ایک ممبر نے پارلیمنٹ ہاوس پہنچنے پر جب صحافیوں نے اس سے پوچھا کہ آپ کیسے آئے ہیں اس نے کہا کہ ہم آئے نہیں ، لائے گئے ہیں، صحافیوں نے پوچھا کہ کون لایا ہے اس کا کہنا تھا کہ وہی جو ہمیشہ سے لاتے ہیں، مجھے بھی بہت ہی اہتمام سے لایا گیا ہے۔

شازیہ مری کا کہنا تھا کہ قانون سازی کے لئے بل کی کاپی پہلے دی جاتی ہے مگر ہمیں اس کی کاپی فراہم نہیں کی گئی ہم جو ایوان کے اندر تھے ،ہمیں خود معلوم نہیں تھا کہ کونسا بل بلڈوز ہوا ہے اور اور کونسا باقی ہے۔