این ایف سی ایوارڈ میں فاٹا کا حصہ مختص کرنے کے عمل کو تیز کرنیکی ہدایت

این ایف سی ایوارڈ میں فاٹا کا حصہ مختص کرنے کے عمل کو تیز کرنیکی ہدایت

اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت فاٹا اصلاحات پر عملدرآمد کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ فاٹا اصلاحات پر عملدرآمد کمیٹی نے فاٹا میں اعلیٰ عدلیہ کے قیام اور فاٹا کیلئے این ایف سی میں حصہ مختص کرنے کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ فاٹا میں اعلیٰ عدلیہ کے قیام کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا جا چکا ہے۔ فاٹا میں سماجی و اقتصادی ترقی کے دس سالہ پروگرام کیلئے کمیٹی کام کر رہی ہے۔ نقل مکانی کرنے والے افراد کی واپسی و بحالی کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔کمیٹی نے ہدایت کی کہ وزیر قانون بل منظوری کا عمل تیز کرائیں۔

فاٹا میں عام عدالتی نظام کیلئے قانونی و انتظامی اقدامات بھی کئے جائیں۔ کمیٹی کا کہنا تھا کہ فاٹا کے عوام کو دیگر شہریوں کی طرح بنیادی و دیگر حقوق جلد دینا چاہتے ہیں اور اعلیٰ عدلیہ سے مشاورت کیساتھ ایجنسی کورٹس بنانے کا عمل تیز کیا جائے گا۔ فاٹا کی کے پی میں شمولیت کی بہت زیادہ حمایت پائی جاتی ہے تاہم اہم اصلاحات کو عملی شکل دینے کیلئے بہت سے قانونی و انتظامی امور طے کرنا ضروری ہیں۔ مطلوبہ انتظامی و قانون نافذ کرنے والے اہلکار تعینات ہو چکے ہیں اور قانونی اصلاحات کا عمل بھی شروع کیا جا چکا ہے۔

کمیٹی کا کہنا تھا کہ فاٹا اصلاحات کے 4 بنیادی ستون ہیں۔ ان میں فاٹا کو سیاسی، قانونی اور معاشی دھارے میں لانا اور سکیورٹی انتظامات شامل ہیں جبکہ ان میں ہر ستون خود مختار ہے اسلئے احتیاط کیساتھ منصوبہ بندی کی جائے۔ ہر ستون کے اپنے مالی و انتظامی اثرات ہیں اور ماضی میں مؤثر انداز میں عمل نہ ہونے پر اصلاحات کا عمل کامیاب نہ ہو سکا۔

اجلاس میں آرمی چیف، وزیر سیفران عبد القادر بلوچ، وزیر قانون زاہد حامد، ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن سرتاج عزیز، گورنر کے پی اقبال ظفر جھگڑا، وزیر اعلیٰ کے پی پرویز خٹک اور دیگر سیاسی و عسکری حکام شریک ہوئے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں