وزیراعظم کی نیب سے خفیہ ملاقاتیں سیاسی انتقام کا تاثر پیدا کرتی ہیں:بلاول بھٹو زرداری

وزیراعظم کی نیب سے خفیہ ملاقاتیں سیاسی انتقام کا تاثر پیدا کرتی ہیں:بلاول بھٹو زرداری
کیپشن: فائل فوٹو

کراچی:چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جب وزیراعظم اور وزیر نیب کے بڑوں سے خفیہ ملاقاتیں کریں تو سیاسی انتقام کا تاثر پیدا ہوتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سانحہ کارساز کی برسی کے موقع پر کارساز پہنچے جہاں انہوں نے شہدا ءکے لیے فاتحہ خوانی کی۔


اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ پی پی کے کارکن نے ہمیشہ جمہوریت اور ملک کے لیے قربانی دی ہے، ہم شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں، ملک میں جمہوریت کو مضبوط کرنے، اداروں کو اپنے کردار میں کام کرنے، غریب کو حقوق دلوانے اور میڈیا کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ہمارا لمبا سفر ہے۔

انہوں نے نیب کی کارروائیوں سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ اس سے سیاسی انتقام کا تاثر پیدا ہوتا ہے، جب ملک کے وزیراعظم اور وزیر نیب کے بڑے لوگوں سے خفیہ ملاقاتیں کریں اور وزیراعظم سرعام پریس کانفرنس میں نیب کو دھمکی دیں اور اگلے دن کوئی تبدیلی ہو تو شک پیدا ہوگا۔


بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ حکومت کے رویئے سے نظر آتا ہے یہ تحریک انصاف اب تحریک انتقام کی سیاست کی کوشش کررہے ہیں اور ہم ان کا مقابلہ کریں گے۔چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ہم نے انتقامی سیاست کو پیچھے چھوڑا تھا، اپوزیشن لیڈر کو ضمنی الیکشن سے چند دن پہلے اس طرح گرفتار کیا جاتا ہے تو شک پیدا ہوتا ہے، جب سیاسی کیس بنائے جاتے ہیں اور قانونی طریقہ استعمال نہیں کیا جاتا تو ہر سیاسی جماعت اور دیکھنے والا اس کو انتقامی سیاست کا نام دیتا ہے۔


ان کا کہنا تھا کہ معاشی سطح پر ملک کو بہت نقصان پہنچایا گیا، عوام ڈوب رہے ہیں، حکومت نے عوام کو ریلیف دینا تھا، جس طرح کے معاشی فیصلے ہورہے ہیں اس سے عوام کو تکلیف ہورہی ہے، سیاسی اور معاشی سطح پر حکومت ناکام نظر آرہی ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم جمہوریت پسند لوگ ہیں اور چاہتے ہیں کہ جمہوریت چلے مگر عمران خان کے رویئے اور جس طریقے سے وہ معیشت چلارہے ہیں، غریب کسان اور مزدور کو نقصان پہنچایا جارہا ہے، غریب عوام اس حکومت کو پانچ سال برداشت نہیں کریں گے کیونکہ عوام عمران خان سے مایوس ہورہے ہیں، اس حکومت سے ریلیف اور اداروں کو تحفظ دینے کی امید تھی پر ایسا نہیں ہوا۔


سانحہ کارساز کی تفتیش سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان ایسا ملک ہے جہاں دہشتگردی کے بہت واقعات ہوئے ہیں، سانحہ کارساز سے لے کر آج تک نہ صرف ہمارے بلکہ دیگر شہدا کو بھی انصاف نہیں ملا، الیکشن کے دوران بھی دہشت گردی کے واقعات ہوئے، میں نے قومی اسمبلی میں اپنی پہلی تقریر میں نہ صرف دہشت گردی کے واقعات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا بلکہ اس کے حقائق بھی عوام کے سامنے لانے کا کہا۔