مائیکروسافٹ کمپنی کا مختلف تکنیکی منصوبوں میں پاکستان کیساتھ اشتراک پر رضامندی کا اظہار

مائیکروسافٹ کمپنی کا مختلف تکنیکی منصوبوں میں پاکستان کیساتھ اشتراک پر رضامندی کا اظہار

اسلام آباد: امریکا کی معروف ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ کمپنی نے مختلف تکنیکی منصوبوں میں پاکستان کے ساتھ اشتراک پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

یہ یقین دہانی پاکستان میں مائیکروسافٹ کے کنٹری ڈائریکٹرشہزادخان نے اسلام آباد میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اورٹیلی مواصلات کی وزارت کے سیکرٹری شعیب احمدصدیقی کے ساتھ ملاقات کے دوران کرائی۔ انہوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں اقدامات اورتعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات کے دوران اس بات پراتفاق کیاگیاکہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے سہولیاتی مراکز، کمپیوٹرائزڈ اعدادوشمارجمع کرنے کی سہولتوں اورتربیتی پروگراموں میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کئے جائیں گے۔ مائیکروسافٹ کمپنی کے کنٹری ڈائریکٹرنے آئی ٹی اورٹیلی کمیونیکیشن کی وزارت کی طرف سے ڈیجیٹل پاکستان کے تصور کے تحت ملک میں ڈیجیٹل سہولتوں کی فراہمی کاعمل تیز کرنے کے لئے کئے گئے اقدامات کو سراہا۔

یک امریکی کثیر القومی ٹیکنالوجی کمپنی ہے جس کے صدر دفاتر ریڈمنڈ، واشنگٹن میں واقع ہیں۔ یہ کمپنی کمپیوٹر سوفٹ ویئر، صارفی الیکٹرانکس، ذاتی کمپیوٹر اور متعلقہ خدمات کی تشکیل، تیاری، سپورٹ کی فراہمی اور فروخت کرتی ہے۔ اس کی معروف ترین سوفٹ ویئر مصنوعات میں آپریٹنگ سسٹم مائیکروسوفٹ ونڈوز، مائیکروسوفٹ آفس، انٹرنیٹ ایکسپلورر اور مائیکروسوفٹ ایج ویب براؤزر شامل ہیں۔ اس کی نمایاں ہارڈویئر مصنوعات میں ایکس باکس ویڈیو گیم کنسول اور مائیکروسوفٹ سرفیس شامل ہیں۔ 2016ء کے مطابق، آمدنی کے اعتبار سے مائیکروسوفٹ دنیا کی عظیم ترین سوفٹ ویئر کمپنی ہے۔ لفظ ’’مائیکروسوفٹ‘‘ دو الفاظ ’’مائیکرو کمپیوٹر‘‘ اور ’’سوفٹ ویئر‘‘ کا مرکب ہے۔ 2018ء میں مجموعی آمدنی کے لحاظ سے ریاست ہائے متحدہ کی عظیم ترین کمپنیوں کی فورچیون 500 درجہ بندی کے مطابق مائیکروسوفٹ 30ویں نمبر پر ہے۔

خیال رہے کہ مائیکروسوفٹ 4 اپریل 1975ء کو بل گیٹس اور پال ایلن نے قائم کی تاکہ 1980ء کی دہائی میں ایم ایس ڈوس کی پیشکش کے ساتھ کمپنی نے ذاتی کمپیوٹروں کے آپریٹنگ سسٹم کی مارکیٹ میں ترقی کے زینے چڑھنا شروع کیے، جس کے بعد مائیکروسوفٹ ونڈوز نامی آپریٹنگ سسٹم پیش کیے گئے۔

1986ء میں کمپنی کی ابتدائی پبلک آفرنگ (IPO) اور بعد ازاں اس کے حصص کی قدر میں بتدریج اضافے نے مائیکروسوفٹ کے عملے میں تین لوگوں کو کھرب پتی اور اندازاً 12,000 لوگوں کو ارب پتی بنایا۔ 1990ء کی دہائی سے، آپریٹنگ سسٹم کی مارکیٹ سے لے کر کئی کارپوریٹ اداروں کی خریداری کے ذریعے اس میں اضافہ ہوتا رہا ہے۔

مائیکروسوفٹ کی سب سے بڑی کاروباری خریداری دسمبر 2016ء میں 26.2 بلین امریکی ڈالر کے بدلے لنکڈن کو خریدنا تھا، جس سے پہلے مئی 2011ء میں 8.5 بلین امریکی ڈالر کے بدلے اسکائپ ٹیکنالوجیز کو خریدا گیا تھا۔

2015ء کے مطابق، آئی بی ایم کے ذاتی کمپیوٹروں سے ہم آہنگ آپریٹنگ سسٹم بنانے والی مارکیٹ میں اور آفس سوفٹ ویئر کی مارکیت میں مائیکروسوفٹ کا پلڑا بھاری تھا، باوجود اس کے کہ آپریٹنگ سسٹم کی مارکیٹ کا بڑا حصہ اینڈرائیڈ آنے کے بعد مائیکروسوفٹ کے ہاتھوں سے نکل گیا۔ کمپنی ڈیسک ٹاپ اور سرور کے لیے دیگر صارفی اور ادارہ جاتی سوفٹ ویئر کی بڑی تعداد بھی تیار کرتی ہے، جن میں ویب سرچ (بذریعہ بنگ)، ڈیجیٹل سروسز مارکیٹ (بذریعہ ایم ایس این)، مرکب حقیقت یا مکسڈ رئیلٹی (ہولولینس)، کلاؤڈ کمپیوٹنگ (ایژر) اور سوفٹ ویئر ڈویلپمنٹ (ویژیول اسٹوڈیو) شامل ہیں۔