حفیظ سینٹر میں لگی آگ پر قابو پانا مشکل، بجھنے کے بجائے اور پھیلنے لگی

حفیظ سینٹر میں لگی آگ پر قابو پانا مشکل، بجھنے کے بجائے اور پھیلنے لگی

لاہور کے علاقے گلبرگ میں واقع حفیظ سینٹر میں لگی آگ پر قابو پانا مشکل ہوگیا، بجھنے کے بجائے اور پھیلنے لگی۔

آگ کی شدت سے ایر کنڈیشنرز اور جنریٹرز کے کمپریسر دھماکے سے پھٹنے لگے، فائر بریگیڈ کی متعدد گاڑیاں آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق آگ پلازے کی دوسری منزل کی ایک دکان میں لگی، جس نے چوتھی منزل کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔

تاجر دکانیں جلتی دیکھ کر رو پڑے، کروڑوں روپے کے موبائل فون، کمپیوٹر اور دیگر الیکٹرانکس کا سامان راکھ کا ڈھیر بن گیا۔ دکاندار اپنی مدد آپ کے تحت سامان نکالنے میں لگ گئے، آگ میں پھنسے دکانداروں کو اسنارکل کی مدد سے نکالا گیا۔

حفیظ سنٹر لاہور میں لگنے والی آگ کی اندرونی کہانی کا نیو نیوز نے کھوج لگا لیا، آگ رات گئے لگی، رات کو ڈیوٹی پر موجود گارڈ سویا رہا، آنکھ کھلنے پر دھواں دیکھا تو ریسکیو والوں کو اطلاع دی، ریسکیو اور فائر برگیڈ کی ٹیم 6 منٹ میں موقعہ پر پہنچی۔

ادھر حفیظ سینٹر میں آتشزدگی سے ہوئے نقصان پر دکاندار بھڑک اٹھے، کہتے ہیں بروقت ریسکیو آپریشن کیا جاتا تو اتنا نقصان نہ ہوتا۔ متاثرہ تاجر پلازے کی انتظامیہ سے بھی ناراض، کہنے لگے کہ انتظامیہ نے پہلے کوئی انتظام کیا ہوتا تو بڑے نقصان سے بچ جاتے۔

ترجمان ریسکیو پنجاب کے مطابق آگ بجھانے کیلئے اسپرنکلر سسٹم نہیں ہے جس کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے ۔

واضح رہے کہ آگ لگنے کی کئی گھنٹوں تک کوئی اعلیٰ افسر پہنچا نہ وزیر لیکن وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے واقعے کا نوٹس لیتے ہی حکام اور وزراء ایک ایک کرکے پہنچنا شروع ہوئے، وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد وہاں پہنچیں تو مشتعل تاجروں نے انہیں بات کرنے سے روک دیا۔