لاہور ہائیکورٹ نے مسابقتی کمیشن کو شوگر ملوں پر جرمانہ عائد کرنے سے روک دیا

لاہور ہائیکورٹ نے مسابقتی کمیشن کو شوگر ملوں پر جرمانہ عائد کرنے سے روک دیا
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے مسابقتی کمیشن کو شوگر ملوں پر جرمانہ عائد کرنے سے روکتے ہوئے وزارت قانون، مسابقتی کمیشن سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔ 
تفصیل کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے مختلف شوگر ملوں کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ کمیشن نے غیر قانونی طور پر شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ممبران پر اربوں روپے کے جرمانے عائد کئے۔ 
درخواستوں میں کہا گیا کہ مسابقتی کمیشن کے 2 ممبران نے جرمانے کرنے اور 2 ممبران نے جرمانے نہ کرنے کا فیصلہ دیا جبکہ چیئرمین مسابقتی کمیشن نے غیر قانونی طور پر فیصلہ کن ووٹ دے کر درخواست گزاروں کو جرمانے کئے۔ 
درخواست گزاروں کا موقف تھا کہ چیئرمین مسابقتی کمیشن کو معاملے پر فیصلہ کن ووٹ دینے کا کوئی اختیار نہیں، کمیشن کے فیصلے کیخلاف مسابقتی ٹربیونل میں اپیلیں زیر التوا ہیں مگر ٹربیونل فعال نہیں ہے۔
درخواست گزاروں نے استدعا کی کہ شوگر ملوں سے جرمانوں کی ریکوری کا فیصلہ غیر آئینی و غیر قانونی قرار دے کر مسابقتی کمیشن کے حکم کو کالعدم قرار دیا جائے۔
لاہور ہائیکورٹ نے مسابقتی کمیشن کی جانب سے شوگر ملوں پر جرمانوں کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کمیشن کو جرمانوں کی ریکوری سے بھی روک دیا اور وزارت قانون، مسابقتی کمیشن سمیت دیگر کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا۔