پاناما ریفرنسز منتقلی کا معاملہ، نیب کی سپریم کورٹ سےغیرمشروط معافی

پاناما ریفرنسز منتقلی کا معاملہ، نیب کی سپریم کورٹ سےغیرمشروط معافی
کیپشن: تفصیلی فیصلہ نہ آنے کا بیان انچارج پراسیکیوٹر کے ساتھ مشاورت کی بنیاد پر دیا، ایڈیشنل پراسیکیوٹر

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز کی منتقلی کے معاملے میں غلط بیانی پر قومی احتساب بیورو نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے غیرمشروط معافی مانگ لی۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطاء بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے نیب کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت کی۔

سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران ایڈیشنل پراسیکیوٹر نیب حیدر علی نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ نیب ریفرنسز کی منتقلی کے خلاف معاملہ 11 ستمبر کو سماعت کے لیے مقرر تھا اور تفصیلی فیصلے تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

ایڈیشنل پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ انہوں نے تفصیلی فیصلہ نہ آنے کا بیان انچارج پراسیکیوٹر کے ساتھ مشاورت کی بنیاد پر دیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہائیکورٹ 7 اگست کو تفصیلی فیصلہ لکھ چکی تھی اور نیب نے 18 اگست کو مقدمے کی مصدقہ نقول حاصل کر لی تھیں۔

ایڈیشنل پراسیکیوٹر حیدر علی نے عدالت عظمیٰ کے روبرو کہا کہ وہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے بنچ سے بھی اپنی غلطی پر معافی مانگ چکے ہیں جسے فراخ دلی سے قبول کیا گیا۔ساتھ ہی انہوں نے سپریم کورٹ سے بھی غیرمشروط معافی قبول کرنے کی استدعا کی۔