الیکشن بروقت ہونگے یا نہیں، خورشید شاہ نے خطرے سے آگاہ کر دیا

الیکشن بروقت ہونگے یا نہیں، خورشید شاہ نے خطرے سے آگاہ کر دیا
کیپشن: فوٹو بشکریہ یاہو

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے الیکشن کمیشن کے قانون میں بڑے سقم کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ سقم دور نہ کیا گیا تو الیکشن کا بروقت انعقاد ممکن نہیں ہو گا۔

جمعرات کو پارلیمنٹ ہاﺅس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ الیکشن قانون میں بڑے سقم کو دور نہ کیا گیا تو الیکشن کا بروقت انعقاد ممکن نہیں ہو گا، حلقہ بندیوں کا حتمی نوٹی فکیشن 4 مئی کو جاری کرنے کا کہا گیا، سیکشن 22 واضح ہے کہ حلقہ بندیوں کے بعد 120 دن چاہیئے، دوسری طرف اسمبلی کی مدت مکمل ہونے کے 60 دن کے اندر الیکشن ہونا ہے۔ اگر یکم جون کو اسمبلی مدت پوری کرتی ہے تو یکم اگست تک الیکشن ہونے ہیں، موجودہ حالات میں سیکشن 22 کی موجودگی میں بروقت الیکشن ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکشن 22 کو دیکھا جائے تو چار ستمبر سے پہلے الیکشن نہیں ہو سکتے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: مجھے وزیر اعظم بننے کی کوئی جلدی نہیں : بلاول بھٹو زرداری
 یہ خبر بھی پڑھیں: چیئرمین نیب نے سپیکر سندھ اسمبلی کیخلاف آمدن سے زیادہ اثاثوں کی جانچ پڑتال کا حکم دیدیا
 یہ خبر بھی پڑھیں: بھارت میں شوہر نے ساتھیوں سمیت بیوی سے زیادتی کر ڈالی، غیر اخلاقی ویڈیو بھی بنالی
 خورشید شاہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن سیکشن 22 اور دیگر شقوں میں تضاد کا فوری جائزہ لے، الیکشن کمیشن سیکشن 22 کو سیکشن 14 کے ساتھ ملا کر پڑھے۔ اگر یہ قانون سازی نہ کی گئی تو الیکشن کی قانونی حیثیت چیلنج ہو جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سب چاہتے ہیں الیکشن وقت پر ہوں جس کیلئے قومی اسمبلی کے اگلے اجلاس میں قانون سازی کرنا ہو گی، حلقہ بندیوں معاملے کی ٹائم لائن کی وجہ سے یہ سقم بنا، اس سقم کو دور کرنا انتہائی ضروری ہے۔

   نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں