قصور پاک فوج کا نہیں اس حکمران کا تھا جس نے فوج کو بھیجا، وزیر اعظم عمران خان

قصور پاک فوج کا نہیں اس حکمران کا تھا جس نے فوج کو بھیجا، وزیر اعظم عمران خان
کیپشن: Image Source: Twitter

اورکزئی:وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ امریکا کے کہنے پر پاکستانی فوج کو قبائلی علاقے میں بھیجنے پر مخالفت کی, قبائلی لوگ  یہاں کی فوج ہیں، قصور پاک کا فوج نہیں اس حکمران کا تھا جس نے یہاں فوج کو بھیجاجس سے یہاں جوان شہید ہوئے اور لوگوں کوپریشانی کاسامنا کرناپڑا۔ 

تفصیلات کے مطابق ، وزیراعظم عمران خان اورکزئی میں  جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کلایہ کے لوگوں کے شاندار استقبال کرنے پر دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، میں 27 سال پہلے اس علاقے میں آیا تھا اس وقت  قبائلی لوگوں پر کتاب لکھ رہا تھا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ  امریکا کے کہنے پر پاکستانی فوج کو قبائلی علاقے میں بھیجنے پر مخالفت کی کیونکہ  قبائلی لوگ ہی یہاں کی فوج ہیں،قصور اس حکمران کا تھا جس نے یہاں فوج کو بھیجا،فوج آنے سےجوان شہید ہوئے لوگوں کوپریشانی کاسامنا کرناپڑاجب دہشتگردی کیخلاف جنگ شروع ہوئی تو میں واحد سیاستدان تھا جو علاقے میں کھڑا تھاکسی وزیر اعظم کو قبائلی علاقے کی اتنی سمجھ نہیں جتنی مجھے ہے۔

عمران خان نے کہاکہ محمود خان کو ہدایت کی ہے کہ وہ  آئی ڈی پیز کی رجسٹریشن کریں، ہم ان کی مالی مدد کریں گے۔

انہوں نے پی ٹیم ایم پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ  جو بات کررہے ہیں  میں 15 سال سے کہہ رہا تھا، لوگوں کو نقل مکانی کی وجہ سے بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،تاہم پی ٹی ایم والے جس طرح کا لہجہ اختیار کر رہے ہیں وہ ہمارے لیے ٹھیک نہیں لیکن وہ صحیح بات صحیح کر رہے ہیں ،پی ٹی ایم والےلوگوں کےزخم پرنمک نہ چھڑکیں ،وزیراعلیٰ کوکہاکہ قبائلی اضلاع کےلوگوں کی ہرممکن مددکریں ۔

انہوں نے پی ٹی ایم کے لوگوں سے استفسار کیا کہ  اپنی فوج کیخلاف نعرے لگانےسےکیافائدہ ہوگا؟ فوج کیخلاف نعرےلگاناملک کیلیےتکلیف دہ ہے۔ قبائلی علاقےمیں پاکستانی فوج کاقصورنہیں ، قسور اس حکمران کا تھا جس نےفوج کوبھیجا، قبائلی علاقےپربرا وقت تھاتو سب سےزیادہ آواز میں نےاٹھائی تھی آج تو یہ سوچنا ہے کہ آگے کیسے بڑھا جائے۔  دکھ اوردردپرنمک چھڑک کربھڑکانااورپھر کوئی حل پیش نہ کرناٹھیک نہیں ہے،اب وقت ہےکہ زخموں کی مرہم پٹی کی جائے۔ 

انہوں نے قبائلی علاقےکی ترقی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان کیسےتعلیم اورنوکریاں حاصل کریں اصل چیلنج یہ ہے،ظلم ہواہےتومداوا کریں،بےگھر ہونےوالوں کوگھر دیں اور معاوضہ دیں گے اس وقت کےحکمران کوقبائلی علاقے کی روایات اور تاریخ کا پتا نہیں تھا۔ نقل مکانی کرنےوالوں کی مشکلات کا لوگوں کو علم نہیں ہوا،باہر کےلوگوں کوسمجھ ہی نہیں آئی کہ کیاہو رہاہے،اپناسارازورقبائلی علاقوں کی ترقی میں لگائیں گے۔ 

وزیر اعظم نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کو  ڈر ہے کہ  عمران خان 2 سال بھی رہا  تو یہ سب جیل میں ہونگے جب 3 گھرانوں نے چوری کرنا شروع کی تو 6 ہزار ارب سےملک پرقرضہ 10 سال میں 30 ہزار ارب کر دیا گیا۔ کبھی کسی کوسیاست نہیں کرنے دینی،ابھی 8 مہینے ہوئےہیں ہم نے کیا اتنا بڑا جرم کیا ہےکہ حکومت ہٹا رہے ہیں؟جب سےہماری حکومت آئی ہےسارے مل کر کہتے ہیں حکومت فیل ہو گئی ۔

شریف خاندان پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب شہباز شریف اوراس کےبچوں کی کرپشن اورمنی لانڈرنگ سامنے آ گئی ہے،لندن میں بیٹھا نوازشریف کابیٹا کہتا ہےوہ پاکستانی نہیں اور عدالتوں کو بھی جوابدہ نہیں،این آراوملنے کےبعد ان لوگوں کی آمدنی بڑھتی گئی اورملک پرقرضےچڑھتےگئے،قرضے ملک پراس لیے چڑھے کیوں کہ مشرف نےنواز شریف اورآصف زرداری کواین آراو دیا۔

وزیر اعظم نے کابینہ میں ردوبدل کے بارے میں کہا کہ اپنی ٹیم میں بیٹنگ آرڈر تبدیل کیا ہےکسی بھی کھلاڑی نےپرفارمنس نہ دکھائی تو بیٹنگ آرڈر تبدیل کروں گا،وزیر اعظم عمران خان اس موقع پر وزیر اعلیٰ محمود خان اورعثمان بزدار کے لیے جلسہ گاہ سے پیغام دیا کہ اپنی ٹیم پرنظر رکھیں ہماراکام ہےکوئی کام نہیں کررہاتواسکابیٹنگ آرڈرتبدیل کیا جائےگا۔