وہ 7 غلطیاں جن کی وجہ سے عمران خان کی حکومت گئی ، سابق وزیر اعظم نے بھی اعتراف کرلیا 

وہ 7 غلطیاں جن کی وجہ سے عمران خان کی حکومت گئی ، سابق وزیر اعظم نے بھی اعتراف کرلیا 
سورس: file

اسلام آباد: سابق وزیر اعظم عمران خان نے اقتدار سے نکلتے ہی اپنی غلطیوں کا اعتراف کرنا شروع کردیا ہے۔ کہتے ہیں یہ 7 غلطیاں تھیں جن کی وجہ سے برے دن دیکھنا پڑے۔

بنی گالہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے وزیر اعظم عمران خان نے اپنی پہلی غلطی کا اعتراف کرتے کہا کہ ان کی پہلی غلطی پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم تھی جو انہوں نے 2018 میں کی اسی وجہ سے بعض ارکان اسمبلی لوٹے ہوئے اور اب نئے انتخابات کے موقع پر میں ٹکٹیں خود دوں گا۔ 

عمران خان نے اپنی دوسری غلطی کے بارے میں بتایا کہ کہ جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف ریفرنس دائر کرنا ان کی غلطی تھی ۔ عمران خان نے سابق وزیر قانون فروغ نسیم پر الزام لگایا کہ یہ سب کچھ ان کی وجہ سے ہوا ہمیں عدلیہ سے محاذ آرائی نہیں کرنا چاہیے تھی۔ 

سابق وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا کہ ان کی تیسری غلطی نواز شریف کو باہر بھیجنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میرے ساتھیوں نے اس وقت مجھے بریف کیا تھا کہ نواز شریف واقعہ بیمار ہیں اسی لیے میں ان کو باہر بھیجنے پر راضی ہوا۔ 

عمران خان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر راجہ کو لگانا بھی میری غلطیوں میں شامل ہے  ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سکندر راجہ کا نام اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے آیا تھا اور میں ان کو لگانا پر مجبور ہوا۔ 

انہوں نے کہا کہ مہنگائی پر قابو نہ پانا بھی پی ٹی آئی حکومت کی غلطی تھی جس کی وجہ سے عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ 

عمران خان نے اپنی ایک اور غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر کا اوپر جانا بھی حکومتی غلطیوں میں شامل ہے کیونکہ ڈالر اوپر گیا تو تمام چیزیں مہنگی ہوگئیں جس کی وجہ سے مشکلات ہوئیں ۔ 

سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنی آخری غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ عثمان بزدار کو ہٹانا بھی غلطی تھی ۔ 

مصنف کے بارے میں