صادق آباد کے نواحی علاقے سنجرپورکے نابینا رہائشی نے موٹر سائیکل چلا کر سب کو حیران کردیا

صادق آباد کے نواحی علاقے سنجرپورکے نابینا رہائشی نے موٹر سائیکل چلا کر سب کو حیران کردیا


صادق آباد (محمد شعبان نمائندہ نیونیوز صادق آباد سے ) نواحی علاقہ سنجرپور کے رہائشی علی نواز کے چاربیٹے پیدائشی طور پرنابیناہیں بڑےبیٹے حسن محمود نے ؛؛معذوری کو مجبوری؛؛ نہیں بننے دیا موٹر سائیکل چلانا سیکھ لیا ۔

نارمل انسان کی طرح ٹوٹی پھوٹی سڑک پر ؛؛مہارت ؛؛سے موٹر سائیکل چلاتا یہ ہے سنجرپور کا رہائشی حسن محمود جو پیدائشی طور پر نابینا ہے حسن محمود کے پیچھے بیٹھا اس کا بیٹا اس کو ہدایات دیتا ہے بریک لگانی ہو سپیڈ میں جانا ہو سب کچھ اس کے پیچھے بیٹھا بیٹا کنٹرول کرتا ہے حسن محمود کے موٹرسائیکل چلانے کے پیچھے بھی ؛؛ایک کہانی؛؛ ہے اس کی؛؛ بیوی بیمار ہوئی؛؛ تو کوئی اس کو ڈاکٹر کے پاس لے جانے کوکوئی تیار نہ ہوا زمانے کی؛؛ اس سنگ دلی کی بے حسی؛؛ نے حسن محمود کودلبرداشتہ کر دیا مگر بینائی سے محروم اس نوجوان نے یہ بات دل میں بیٹھا لی ہر وہ کام کرے گا جو آنکھوں کی نعمت والے کرتے ہیں اور اس کے ایسا کر دیکھایا اور ؛؛اب وہ کسی کا محتاج نہیں؛؛

 حسن محمود نہ صرف موٹر سائیکل چلاتا ہے بلکہ؛؛ پالتو جانوروں کو چارہ ڈالنا ہو؛؛ پانی پلاناہو؛؛جنریٹر چلانا ہو؛؛ سب کچھ کسی کی مدد کے بغیر کر لیتا ہے حسن محمود ؛؛قران مجید؛؛ کی تلاوت سننے کے لیے آڈیو پین والے قرآن مجیدروزانہ استعمال کرتا ہے گھر میں 3 اور بھائی اور ایک بھیجا بھی نابینا ہیں اکثر گھر میں چلتے ہوئے ایک دوسرے سے ٹکراجانا معمول کا حصہ ہے۔

چاروں نابینا بھائی دنیا کی رونقوں سے بے نیاز اپنی دنیا میں مگن رہتے ہیں جب اداس ہوتے ہیں تو ؛؛آپس میں زور آزمائی کا مقابلہ کرکے دل بہلا لیتے ہیں؛؛ حسن محمود اور اس کے بھائیوں کا علاج بہت مہنگا ہے گھر میں غربت کے ڈیرے ہیں۔"باپ کے کمزرو کندھوں پر چارجوان نابینا بیٹوں کابوجھ" اس کو پریشانیوں کے طوفان میں ڈال دیا ہے یہ خاندان کسی مسیحا کا منتظر ہے۔

زندگی کی تلخیوں کو اپنی عزم وہمت سے آسانیوں میں بدلنے والا نوجوان جس نے اپنی معذوری کو مجبوری نہیں بننے دیا جو آج بھی اپنا کام اپنے ہاتھوں سے کرتا ہے اس کے بوڑھے والدین حکومت وقت سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ ان کا علاج کروایا جائے تاکہ یہ بھی نارمل زندگی گزار سکیں ۔