نواسہ رسولﷺ حضرت امام حسینؓ کی عظیم قربانی، ملک بھر میں آج یوم عاشور منایا جا رہا ہے

نواسہ رسولﷺ حضرت امام حسینؓ کی عظیم قربانی، ملک بھر میں آج یوم عاشور منایا جا رہا ہے
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

لاہور: نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ اوران کے ساتھیوں کی اسلام کی راہ میں دی گئی عظیم قربانی کی یاد میں یوم عاشور کل 10 ویں محرم الحرام کو مذہبی عقیدت و احترام کیساتھ منایا جا رہا ہے۔ لاہور میں شبیہ ذوالجناح کا مرکزی جلوس نثار حویلی سے برآمد ہوا جو اپنے روائتی راستوں پر رواں دواں ہے۔ 
یوم عاشور کے موقع پر ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں میں ذوالجناح اور تعزئیے کے جلوس برآمد ہو رہے ہیں۔ نثار حویلی میں یوم عاشور کی مرکزی مجلس عزا بپا کی گئی جس میں شہدائے کربلا کی عظیم قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے سوزو سلام پیش کیا گیا اور پھر نثار حویلی سے یوم عاشور کا مرکزی جلوس رات گئے برآمد ہوا جو اپنے روائتی راستوں پر رواں دواں ہے اور اس میں ہزاروں عزادار شریک ہیں، جلوس اندرون شہر کی 100 سے زائد امام بارگاہوں سے ہوتا ہوا مسجد وزیر خان پہنچے گا اور پھر کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہو گا۔ 
مرکزی جلوس چوہٹہ مفتی باقرسمیت اندرون شہر کی 100سے زائد امام بارگاہوں سے ہوتا ہوا مسجد وزیر خان پہنچے گا، مسجد محلہ شیعاں میں اذان علی اکبر سے عاشورہ کے دن کا آغاز ہو گا، جلوس کشمیری بازار، سنہری مسجد، چوک رنگ محل، پانی والا تالاب، ٹبی سٹی اور بھاٹی گیٹ سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پر اختتام پذیر ہو گا، جہاں شام غریباں برپا ہو گی۔ 
کراچی میں یوم عاشور کی مرکزی مجلس نشتر پارک میں منعقد ہوئی جس کے بعد مرکزی جلوس برآمد ہوا، جو اپنے مقرر کردہ روایتی راستوں سے ہوتا ہوا کھارادر میں حسینیہ ایرانیان پر اختتام پذیر ہو گا، جلوس کے شرکاءتبت سینٹر پر علامہ شہنشاہ حسین نقوی کی اقتدا میں نماز ظہرین ادا کریں گے۔ کوئٹہ میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس علمدارروڈ سے برآمد ہو گا جبکہ راولپنڈی میں مرکزی جلوس تیلی محلہ امام بارگاہ عاشق حسین سے صبح 11 بجے برآمد ہو گا۔ 
یوم عاشور کے موقع پر امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں اور ملک کے کئی شہروں میں سیکیورٹی کے پیش نظر موبائل فون سروس بند ہے جبکہ سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں، موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کے علاوہ امن وامان کو یقینی بنانے کی غرض سے حساس علاقوں میں پولیس کے ساتھ پاک فوج، رینجرز اور ایف سی کے دستے بھی حفاظتی ڈیوٹیوں پر تعینات ہیں۔ 
جلوس کی گزرگاہ کی طرف آنے والی گلیاں اور سڑکیں کنٹینر لگا کر سیل کی گئی ہیں جبکہ گزرگاہ کی عمارتوں پر پولیس اور رینجرز کے اہلکار تعینات ہیں، بم ڈسپوزل سکواڈ نے جلوس کی گزرگاہ کی سرچنگ کی اور جلوس کی طرف آنے والے ٹریفک کو متبادل راستوں پر موڑ دیا گیا، اس کے علاوہ جلوس کی گزرگاہ پر موبائل فون سروس معطل ہے جبکہ اطراف کی عمارتوں پر ماہر نشانہ باز تعینات ہیں۔ کراچی میں یوم عاشور کے مرکزی جلوس کی نگرانی اور سیکیورٹی کیلئے پولیس کے 6 ہزار سے زائد افسران و اہلکار تعینات ہیں۔ 
10 محرم الحرام کو شہر قائد میں مجموعی طور پر 513 مجالس اور 281 جلوس برآمد ہوں گے، مجالس اور جلوس کی سیکیورٹی کیلئے 12 ہزار 455 پولیس کے افسران و اہلکار تعینات ہیں، خواتین کمانڈوز، سینئر افسران، سپیشل سیکیورٹی یونٹ اور ریپڈ ریسپانس فورس کے اہلکار تعینات ہیں، مرکزی جلوس کے راستوں اور گزرگاہوں پر 1000 سے زائد ٹریفک پولیس اہلکار بھی تعینات کئے گئے ہیں جو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہمہ تن گوش ہیں۔ 
لاہور میں 10 محرم کا مرکزی جلوس نثار حویلی اندرون موچی گیٹ سے رات گئے برآمد ہوا جس کے روٹ پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، جلوس کے اطراف میں موبائل فون سروس بھی بند ہے۔ لاہور کا مرکزی جلوس محلہ شیعاں، وزیرخان چوک، رنگ محل اور بھاٹی گیٹ سے ہوتا ہوا شام کو کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہو گا۔ 
یوم عاشور پر امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے امام بارگاہوں، مساجد، عبادت گاہوں اور مزارات کی سیکیورٹی بھی سخت کر دی گئی ہے جبکہ تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ ہے اور تمام ایم ایس صاحبان کو ڈاکٹروں اورپیرا میڈیکل سٹاف کو الرٹ رکھنے اور ادویات کا متعلقہ سٹاک پورا رکھنے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔ 
قبل ازیں لاہور میں پانڈو سٹریٹ اسلام پورہ سے برآمد ہونے والا 9 محرم الحرام کا مرکزی جلوس خیمہ سادات سے واپس پانڈو سٹریٹ اسلام پورہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا، جلوس کی سکیورٹی کیلئے سخت انتظامات کئے گئے تھے، جلوس اسلام پورہ بازار اور سیکرٹریٹ سے ہوتا ہوا پرانی انارکلی چوک پہنچا جہاں نماز مغربین ادا کی گئی، نماز کے بعد شرکا امام بارگاہ خیمہ سادات روانہ ہو گئے۔