وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے چارج واپس لے لیا

وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے چارج واپس لے لیا

کراچی: آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ رخصت پر چلے گئے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ  وزیراعلیٰ سندھ نے اے ڈی خواجہ کو جبری رخصت پر جانے کی ہدایت کی ہے اور ان سے فوری چارج واپس لے لیا گیا ہے۔ آئی جی کے رخصت پر جانے کے بعد نئے آئی جی سندھ کی تقرری ہوگی۔ا آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی رخصتی کی وجہ سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی دوست کی ناراضگی بتائی جارہی ہے۔

ذرائع کے مطابق عبدالمجید دستی،غلام قادر تھیبویا مشاق مہر کو آئی جی سندھ بنائے جانے کاامکان ہے۔جبکہ  دوسری جانب کراچی پولیس چیف مشتاق مہر کا کہنا ہے کہ مجھے سرکاری طورپر کچھ نہیں بتایا گیا،ابھی تک کوئی نوٹیفکیشن بھی سامنے نہیں آیا اور نہ ہی آئی جی سندھ کے چھٹی پر جانے کا بھی علم نہیں۔سندھ کے سابق آئی جی پولیس کو ہٹانے کا فیصلہ پیپلزپارٹی کے دبئی میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا. اے ڈی خواجہ معاملہ بھانپ چکے تھے , تین روز قبل پولیس افسران کی ایک میٹنگ میں شعر پڑھ کردل کا حال بھی کہہ سنایا
مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے
وہ قرض بھی اتارے ہیں جو واجب نہیں تھے

اے ڈی خواجہ کی رخصتی کا سبب اندرون سندھ کی ایک اہم سیاسی شخصیت ہے. ذرائع کا کہنا ہے کہ چند روز قبل سندھ پولیس نے ایک شوگر ملز پر چھاپہ مار کر چند افراد کو حراست میں لیا جس کا ذمہ دار آئی جی سندھ کو ٹھہرایا گیا.
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سیاسی شخصیت کے پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ انتہائی قریبی تعلقات ہیں. انہی کی شکایت پر اے ڈی خواجہ کو جبری رخصت پر بھجوایا گیا. 
سیاسی تجزیہ کارآئی جی سندھ کی جبری رخصت کے فیصلے کو سیاسی مداخلت سے تعبیر کر رہے ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ پولیس چیف کی تبدیلی سے کراچی آپریشن پر کوئی فرق نہیں پڑے گا.

مصنف کے بارے میں