ایبٹ آباد کمیشن کے سربراہ نے کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ کردیا

 ایبٹ آباد کمیشن کے سربراہ نے کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ کردیا

اسلام آباد: ایبٹ آباد کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ کردیا ۔  ان کا کہنا ہے کہ کمیشن کی سفارشات پر عمل ہوتا تو آج حالات مختلف ہوتےاور نئے اداروں کی بھی ضرورت نہ پڑتی۔سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس رحمان ملک کی زیر صدارت ہوا ،اجلاس میں ایبٹ آباد کمیشن او رلاپتہ افرد کے حوالے سے کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائر ڈ جاوید اقبال بھی شریک ہوئے ۔اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ  ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے۔

یہ رپورٹ آج بھی کیس الماری میں پڑی ہوگی ، آج تک ایبٹ آباد کمیشن کی سفارشات پر عمل نہیں ہوا۔کمیشن کی سفارشات پر عمل ہوتا تو آج حالات مختلف ہوتے، لا پتہ افراد کے حوالےسے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی لاپتہ افراد کی حالت پاکستان جیسی ہے۔ ان کاکہناتھا کہ لاپتہ افراد کے حوالے سے اب تک 2416 مقدمات کا فیصلہ کمیشن کر چکا ہےجبکہ 1276 مقدمات کا فیصلہ ابھی باقی ہے۔لاپتہ افراد کے حوالے سے سندھ کی صورتحال خراب ہے۔ اس موقع پر سینٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ ہمارے اداروں کو بدنام کرنے کیلئے بھارتی ایجنسی راء ہمارے لوگوں کو اغوا کرارہی ہے۔ان کے سامنے کئی کیسز بھی آئے ہیں جس میں پاکستانی سکیورٹی اداروں کی وردی کو اغواء کیلئے استعمال کیا جاتاہے۔
امریکا نے 2 مئی دو ہزار گیارہ کو ایبٹ آباد میں ایک آپریشن کے دوران القاعدہ کے رہنما اُسامہ بن لادن کو ہلاک کرنے کادعویٰ کیا تھا جس کے بعد اس واقعے کی تحقیقات کے لیے جسٹس ریٹائر ڈ جاوید اقبال کی سربراہی میں کمیشن قائم کیا گیا تھا ۔

مصنف کے بارے میں