ڈی سی او کا پولیو مہم کا جائزہ لینے کیلئے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ ‘گھر گھر جا کر پولیو ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا

ڈی سی او قصور عمارہ خان کا تین روزہ پولیو مہم کا جائزہ لینے کیلئے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ ‘گھر گھر جا کر پولیو ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا ۔

ڈی سی او کا پولیو مہم کا جائزہ لینے کیلئے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ ‘گھر گھر جا کر پولیو ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا

قصور: ڈی سی او قصور عمارہ خان کا تین روزہ پولیو مہم کا جائزہ لینے کیلئے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ ‘گھر گھر جا کر پولیو ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا ۔تفصیل کے مطابق ڈی سی او قصور عمارہ خان نے گزشتہ روز تین روزہ پولیو مہم کے دوران ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے شہر قصور کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا ۔ اس موقع پر انکے ہمراہ پولیو انچارج ڈاکٹر محمد خالد بھی تھے ۔ ڈی سی او قصور عمارہ خان نے سٹی قصور میں نفیس کالونی ‘کھارا روڈ ‘رائے ونڈ روڈ ‘کوٹ رکن دین اور دیگر علاقوں میں پولیو ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے گھر گھر جاکر پانچ سال سے کم عمر بچوں کے والدین سے ملاقات کی اور قطرے پینے والے بچوں کی انگلی پر لگایا گیا مخصوص نشان چیک کیا ۔اسی طرح ڈی سی او نے مختلف پولیو کیمپس کا بھی دورہ کیا اور پولیو ٹیموں کو پولیس کی جانب سے دی گئی سیکورٹی کا بھی جائزہ لیا ۔قبل ازیں ڈی سی او قصور عمارہ خان نے ڈی او سی عبدالسلام عارف اور ایم ایس ڈاکٹر جاوید اقبال کے ہمراہ صبح 8بجے ڈی ایچ کیو ہسپتال کا اچانک دورہ کیا اور ڈاکٹرز،نرسز اور سٹاف کی حاضری کو چیک کیا اور صفائی ستھرائی کا جائزہ لیا۔ٹائم پر نہ آنے والے ڈاکٹرز اور نرسز کی سرزنش کی۔ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کی عیادت کی اور انکے اہل خانہ سے فراہم کی جانیوالی طبی سہولتوں کے بارے میں بھی دریافت کیا ۔ ڈی سی او عمارہ خان نے آؤٹ ڈور ‘چلڈررن وارڈ ‘سرجیکل وارڈ ‘میڈیکل سٹور ‘گائنی وارڈ ‘میڈیکل وارڈ ‘لیبارٹری ‘ایکسرے روم اور دیگر شعبوں میں جا کر مریضوں کو دی جانیوالی طبی سہولیات کی فراہمی کا تفصیلاً جائزہ لیا ۔انہوں نے باالخصوص ہسپتال کے تمام وارڈوں اور واش رومز کی صفائی ستھرائی کا جائزہ لیا اور ایم ایس کو حکم دیا کہ ہسپتال میں صفائی ستھرائی کے بہترین انتظامات کو یقینی بنایا جائے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی سستی یا غفلت برداشت نہیں کی جائیگی ۔ ڈی سی او عمارہ خان نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت صحت عامہ کی سہولتوں کی فراہمی کیلئے اربوں روپے خرچ کر رہی ہے اس لئے مریضوں کو علاج معالجے کی معیاری سہولتوں کی فراہمی کو سو فیصد یقینی بنایا جائے ۔