شریف خاندان کیخلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 3 جنوری تک ملتوی

شریف خاندان کیخلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 3 جنوری تک ملتوی

اسلام آباد: اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف فیملی کے خلاف نیب کی جانب سے دائر تین ریفرنسز کی سماعت کی جس کے دوران نیب کے تین گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے۔ العزیزیہ ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ یاسر شبیر جب کہ ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب شکیل انجم ناگرہ نے اپنے اپنے بیانات قلمبند کرائے جن پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے جرح بھی مکمل کر لی۔  نیب کے گواہ اور وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر آفاق احمد نے قطری شہزادے شیخ حمد بن جاسم کے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو لکھے گئے خط کی تفصیلات عدالت میں پیش کیں جس پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے اعتراضات اٹھائے۔

گواہ نے بتایا کہ 28 مئی 2017 کو سیکرٹری قطری شہزادہ دوحا میں پاکستانی سفارتخانے آئے اور 31 مئی کو جے آئی ٹی نے سیکرٹری خارجہ کو خط لکھا اور مجھے طلب کیا جس کے بعد یکم جون کو میں نے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا۔ گواہ نے بتایا کہ قطری شہزادے کا سربمہر خط واجد ضیا کو لکھا گیا جسے کسی نے نہیں کھولا۔

نیب کے دوسرے گواہ اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب شکیل انجم ناگرہ نے بیان ریکارڈ کراتے ہوئے بتایا کہ 10 اگست کو رجسٹرار سپریم کورٹ کو جے آئی ٹی کی تصدیق شدہ رپورٹ کے لئے درخواست کی۔ 15 اگست کو رجسٹرار سپریم کورٹ کو دوسری درخواست دی۔ نیب کی درخواست پر 17 اگست کو رجسٹرار آفس نے جے آئی ٹی رپورٹ فراہم کی۔

گواہ نے مزید بتایا کہ والیم ایک سے والیم 9 تک تین سیٹ فراہم کیے گئے۔ والیم 10 کی چار تصدیق شدہ نقول بھی نیب کو فراہم کی گئیں جو ریکارڈ رجسٹرار آفس سے ملا اسی روز نیب لاہور کے حوالے کیا اور 25 اگست2017 کو نیب کے تفتیشی افسر کے سامنے بیان ریکارڈ کرایا۔

خواجہ حارث نے سوال اٹھایا کہ مروجہ قوانین کےتحت جےآئی ٹی کی کاپیاں تصدیق شدہ نہیں جس پر گواہ شکیل انجم نے کہا کہ تصدیق شدہ دستاویزات پر مہریں دیکھی تھیں۔ کسی بھی دستاویزات پر تصدیق کنندہ کا نام اور تاریخ موجود نہیں۔

نواز شریف کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کافی ساری دستاویزات اصل کی بجائے نقول پر تصدیق کی گئیں جس پر گواہ شکیل انجم نے کہا کہ انہیں نقول پر تصدیق کا علم نہیں۔

سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے نیب کے گواہ شکیل انجم اور آفاق احمد پر جرح مکمل کی جس کے بعد نواز شریف اور دیگر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت موسم سرما کی تعطیلات کے بعد 3 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔

یاد رہے کہ فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی اب تک 16،16 جب کہ العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی 20 سماعتیں ہو چکی ہیں۔ سابق وزیراعظم نواز شریف آج 10ویں مرتبہ احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے جب کہ مریم نواز 12ویں اور ان کے خاوند کیپٹن (ر) صفدر 14ویں بار احتساب عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

 نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں