مشقوں سے دونوں ممالک کی فضائیہ باہمی تجربات سے استفادہ کر رہی ہیں، جنرل ندیم رضا

مشقوں سے دونوں ممالک کی فضائیہ باہمی تجربات سے استفادہ کر رہی ہیں، جنرل ندیم رضا
کیپشن: مشقوں سے دونوں ممالک کی فضائیہ باہمی تجربات سے استفادہ کر رہی ہیں، جنرل ندیم رضا
سورس: فوٹو/اسکرین گریب

راولپنڈی: چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نے پی اے ایف آپریشنل بیس کا دورہ کیا۔ جنرل ندیم رضا کا ایئر بیس پہنچنے پر ایئر چیف مجاہد انور خان نے استقبال کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل ندیم رضا نے پاک چین مشترکہ فضائی مشقوں شاہین 9 کامعائنہ کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ مشقوں سے دونوں ممالک کی فضائیہ باہمی تجربات سے استفادہ کر رہی ہیں۔

 انہوں نے فضائی مشقوں میں شریک دستوں کے پیشہ وارانہ معیار کو سراہا جبکہ پی اے ایف اور پیپلز لبریشن ایئر فورس کی دو طرفہ مشوں کے موثر انعقاد کی بھی تعریف کی۔ 

خیال رہے کہ گزشتہ روز پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا جیو سڑٹیجک چلینجز سے نمٹنے کے لئے پاکستان اور چین کی مشترکہ فوجیں مشقیں اہم ہیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجووہ نے پاک فضائیہ کی آپریشنل بیس کا دورہ کیا اور ائر بیس پنیچنے پر سربراہ پاک فضائیہ مجاہد انور خان نے ان کا استقبال کیا۔

اس موقع پر آرمی چین نے دونوں مملاک کے افسران اور جوانوں سے ملاقات بھی کی اور پاک فضائیہ کی پیشہ وارانہ مہارت جبکہ حربی صلاحیت کو بھی سراہا۔ 

میجر جنرل بابر افتخار کی طرف سے جاری کردہ بیان میں جنرل قرم جاوید باجوہ نے پاک، چین ایئر فورس کی مشترکہ فوجین مشقیں شاہیں 9 کا مشاہدہ کیا اور شاہین سیریز کی پاک چین مشترکہ مشقیں 2011 میں شروع ہوئیں تھیں۔

اس موقع پاک فوج کے سپہ سالار نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا مشقوں سے باہمی اشتراک اور آپریشنل ہم آہنگی میں مزید بہتری آئے گی جبکہ انٹر سروسز ہم آہنگی سے آپریشنل کامیابی کو بھی تقویت ملتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کی جنگی مشقوں سے دونوں ممالک کی ائر فورس کی استعداد کار اور تجربے کا فائدہ اٹھانے کا موقع ملتا ہے جبکہ مشترکہ تربیتی مشقوں سے دونوں ممالک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت بھی ملتی ہے۔

پاک فوج کے سپہ سالار نے اپنے خطاب میں کہا پاک فضائیہ کے شاہینوں کا بلند عزم دوسروں سے منفرد کرتا ہے اور فضائی مشقوں سے دونوں ملکوں کی فضائیہ کے درمیان مشقیں اہم ہیں اور دونوں ممالک کی فضائیہ کے درمیان پیشہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ ملے گا۔