پارلیمینٹ کا مشترکہ اجلاس کل ہو گا، 21 نکاتی ایجنڈا جاری

پارلیمینٹ کا مشترکہ اجلاس کل ہو گا، 21 نکاتی ایجنڈا جاری

اسلام آباد: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہو گا جس کا 21نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے۔ 
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان عالمی تبدیلی امپیکٹ سٹڈیز سینٹر (ترمیمی) بل 2022 کی منظوری کیلئے تحریک پیش کریں گی۔اس بل کی قومی اسمبلی پہلے ہی منظوری دے چکی ہے تاہم مقررہ 90 دنوں کے اندر سینیٹ سے منظور نہیں ہوا۔ 
وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ والدین کے تحفظ کا ”دی پروٹیکشن آف پیرنٹس بل 2022 کی منظوری کی تحریک پیش کریں گے۔ اس بل کی بھی قومی اسمبلی پہلے ہی منظوری دے چکی ہے تاہم سینیٹ سے مقررہ 90 دنوں کے اندر پاس نہیں ہوا تھا۔ 
وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (ترمیمی) بل 2022 میں مزید ترمیم کی تحریک پیش کریں گے اور یہ بل بھی قومی اسمبلی سے پہلے ہی منظور ہو چکا ہے تاہم سینیٹ سے مقررہ 90 دنوں میں منظور نہیں ہوا تھا۔ 
وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نرسوں، دائیوں اور لیڈی ہیلتھ وزیٹرز (ایل ایچ وی) کی رجسٹریشن اور تربیت سے متعلق قوانین میں ترمیم کا بل منظور کرنے کی تحریک پیش کریں گے۔ اس بل کی قومی اسمبلی منظوری دے چکی ہے تاہم سینیٹ سے مقررہ 90 دنوں میں منظور نہیں ہوا تھا۔ 
وزیر خزانہ اور محصولات محمد اسحاق ڈار وفاقی حکومت کے زیر ملکیت اور زیر کنٹرول سرکاری اداروں کی گورننس اور آپریشن کے انتظام اور مالیاتی کارکردگی بہتر بننے کا بل 2022 پیش کریں گے۔اس بل کی قومی اسمبلی منظوری دے چکی ہے تاہم سینیٹ سے مقررہ 90 دنوں میں منظور نہیں ہوا تھا۔ 
وفاقی وزیر برائے تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر حسین، تحریک پیش کریں گے کہ پاکستان گلوبل انسٹی ٹیوٹ بل 2022 کی منظوری دی جائے۔ ممبر انچارج اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری پرائیویٹ لون بل 2022 منظوری کیلئے پیش کریں گے۔اس بل کی قومی اسمبلی منظوری دے چکی ہے تاہم سینیٹ سے مقررہ 90 دنوں میں منظور نہیں ہوا تھا۔ 
ممبر انچارج اسلام آباد کمپلسری ویکسی نیشن اینڈ پروٹیکشن آف ہیلتھ ورکرز بل 2022 کی منظوری دی جائے۔اس بل کی سینیٹ پہلے ہی منظوری دے چکا ہے جبکہ قومی اسمبلی مقررہ 90 دنوں میں اس کو منظور نہیں کر سکی۔ 
ممبر قومی اسمبلی مہرین رزاق بھٹو تحریک پیش کریں گی کہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) بل 2022 منظور کیا جائے۔ اس بل کی سینیٹ اور قومی اسمبلی منظوری دے چکی ہے تاہم صدر نے اسے واپس کر دیا تھا ،ممبر قومی اسمبلی مہرین رزاق بھٹوپاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل بل 2022 منظوری کیلئے پیش کریں گی۔اس بل کی سینیٹ اور قومی اسمبلی منظوری دے چکی ہے تاہم صدر نے اسے واپس کر دیا تھا۔

مصنف کے بارے میں