آرمی چیف سے کوئی ملاقات یا رابطہ نہیں ہوا:بلاول بھٹو

 آرمی چیف سے کوئی ملاقات یا رابطہ نہیں ہوا:بلاول بھٹو

اسلام آباد:چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آرمی چیف سے میری کوئی ملاقات یا رابطہ نہیں ہوا، آرمی ایکٹ میں ترامیم کسی کے کہنے پر واپس نہیں لیں،ہم سلیکٹڈ وزیر اعظم کو نہیں مانتے، سازش جمہوری بھی ہوتی ہے، کسی بھی غیر جمہوری سازش میں شامل نہیں ہونگے، حکومت جادو پر چل رہی ہے اور اس جادو کا توڑ عوام ہے، کراچی اور گجرات کے عوام بھی حکومت سے خوش نہیں، اپوزیشن کےلئے مشکل کر دیا گیا ہے کہ وہ اپنی سیاست کرے.

شہباز شریف کی غیر موجودگی میں اس کردار کی کمی محسوس ہو رہی ہے، اپوزیشن کے درمیان ماضی میں جو بہتر رابطہ رہا وہ اس طرح نہیں رہا، تالی دو ہاتھوں سے بجتی ہے لیکن ایک ہاتھ غائب ہے، ہم حکومت کو صرف آئینی طریقہ کار سے ہٹانا چاہتے ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بدھ کا روز مصروف گذارا۔بلاول ہا?س میں پنجاب اور لاہور کی تنظیم کے عہدیداروں قمرزمان کائرہ، چودھری منظور احمد،، سید حسن مرتضی، چودھری اسلم گل ملک عثمان، ثمینہ خالد گھرکی عزیزالرحمان چن، اسرار بٹ نے ملاقات کی۔

بلاول بھٹو نے سنیئر اینکر پرسنز سے ملاقات کے علاوہ سندر سلطان کے میں پی پی راہنما جمیل احمد منج سے ان کی والدہ کے انتقال پر جاکرتعزیت کیا۔ بلاول بھٹو زرداری کاپریس کانفرنس اور مختلف موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مولانا کی تحریک میں پارلیمنٹ میں ان کے ساتھ ہیںلیکن احتجاجی طریقہ کار پر سوچ مختلف ہے۔مہنگائی بڑھے گی تو عمران خان کو برا بھلا کہا جائےگا ساتھ مقتدر حلقوں پر بھی آنچ آئےگی، مقتدر حلقوں سے کوئی رابطہ نہیں لیکن تمام اداروں کو سمجھنا پڑے گا کہ حالات کس قدر دگر گوں ہو چکے مگران کے پیار کا انداز بڑا عجیب ہے، میں نے سنا کہ ملکی خفیہ ادارے مہنگائی بڑھنے کا کھوج لگائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے مسائل پر بات کرتے ہیں حکومت جواب نہیں دیتی، پنجاب آ کر پارٹی ورکرز اور دانشوروں سے مشورہ کر رہا ہوں کہ کیسے سرکار کی چھٹی کی جائے، مانتا ہوں کہ سندھ کے حوالے سے ہماری کارکردگی خراب بتائی جاتی ہے، حکومت کا ادارہ شماریات کہہ رہا ہے کہ اتنی مہنگائی کبھی نہیں بڑھی، ایف بی آر کہہ رہا ہے کہ ٹیکس کا ہدف پورا نہیں ہو رہا، ٹیکس کا ہدف پورا نہیں ہو گا تو مزید مہنگائی ہو گی، حکومت ہر بات پر کردار کشی پر اتر آتی ہے، بےروزگاری اور غربت کا طوفان ہے، حکومت اپنی کارکردگی کے بارے میں بات کرنے کو تیار نہیں، سٹیٹ بینک کہہ رہا ہے کہ کبھی اتنے قرضے نہیں لئے گئے، پی ٹی آئی ،آئی ایم ایف ڈیل عوام دشمن ثابت ہوئی، لوگوں کےلئے گھر چلانا مشکل ہو گیا ہے، یہ نالائق حکومت ہے، غریب عوام کا معاشی قتل ہو رہا ہے، وزرا کہتے ہیں آئی ایم ایف بہت خوش ہے، وزرا عوام سے بھی پوچھیں کہ حکومت معیشت کیسی چلائی جا رہی ہے۔