لاہور: وزیرریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ دونوں فوجی عدالتوں کے حق میں ووٹ دیںگی ‘میں نے ایک ہی آدمی کو این آر او مانگتے دیکھا اور سنا ہے اور اس کا نام شہبازشریف ہے لیکن وہ جتنی مرضی کوشش کرلیں این آر او نہیں ملے گا،شیخ رشید نے ایک اور بڑی خبر دیتے ہوئے کہا کہ بہت جلد ٹرمپ کو پاکستان آتے دیکھ رہا ہوں ،عمران خان حکومت میں ہی امریکی صدر پاکستان کا دورہ کرینگے ۔
شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ شہبازشریف نے خود کہا وہ ن لیگ کے کیسز میں کمیٹی کی سربراہی نہیں کریں گے،(ن) لیگ کے کیسز میں پی اے سی کی سربراہی میں کروں گا(ن) لیگ کا احتساب میں کروں گا اگر روک سکتے ہو تو روک لو میں پبلک اکاﺅنٹس میں آرہا ہوں‘ میرا پبلک اکاونٹس کمیٹی میں جانا لازمی ہے ، تحریک انصاف اپنے کس رکن کا نام واپس لیتی ہے یہ ان کا مسئلہ ہے، میں اس وقت پارلیمنٹ میں سب سے زیادہ سینئر اور تجربہ کار ہوں‘ سعودی عرب کے فرمانروا جب پاکستان آئیں گے تو آپ کو پتا چلے گا سرمایہ کاری ہوتی کیا ہے لیکن سعودی عرب سے اتنی سرمایہ کاری دیکھ رہا کہ لوگ حیران رہ جائیں گے۔
شیخ رشید نے بڑی خوشخبری سنا تے ہوئے کہا کہ عمران خان کی حکومت میں امریکی صدر ٹرمپ کو بھی پاکستان آتا دیکھ رہا ہوں‘ وزیر اعظم کے دورہ قطر کے بعد سعودی عرب کے فرمانروا پاکستان آرہے ہیں اور جتنی بڑی سرمایہ کاری آئے گی لوگ بھول جائیں گے کہ سرمایہ کاری کسے کہتے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کو پاکستان کا دورہ کرتا ہوا دیکھ رہا ہوں کیونکہ امریکہ کو سمجھ آگئی ہے کہ عمران خان نے جو سیاسی تجزیے کئے تھے وہ درست تھے ۔ ملک میں بہت بڑی تبدیلی آرہی ہے پاکستان آئی ایم ایف کی شرائط پر اس کے پاس نہیں جارہا ،ہم نے چین ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے معاونت لی ہے اور پاکستان کے پاس امپورٹ بلز کے ادائیگی کیلئے چھ ماہ کے ذخائر موجود ہیں جو پاکستان جیسے ملک کےلئے کافی ہیں۔
ہماری اتحاد ی جماعتوں میں ق لیگ والے کہیں نہیں جارہے ، عمران خان ہی امید کے لیے آخری آپشن ہیں، کرپشن کے خلاف عمران خان کے نعرے پر قوم اعتبار کرتی ہے ، اس وقت ملک میں جو صورت حال ہے اس کے ذمہ دار نواز شریف اور زرداری ہیں‘ اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ سوچیں کہ کیا کیا گیا ملک کے ساتھ، اعتزاز احسن ، لطیف کھوسہ اور مولابخش چانڈیو کو بلاول کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، مجھے بلاول کی فکر ہے کہ اس کے ساتھ کیا ہوگا، اگر بلاول نے سیاست کرنی ہے تو اس کو بھٹو بننا ہوگاعمران خان اگلے ہفتے ٹریکنگ سسٹم کا افتتاح کریںگے ، 25جنوری کو کراچی سے نئی فریٹ ٹرین کا افتتاح کیا جائے گا۔ ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔شیخ رشید نے کہا کہ (ن) لیگ فوجی عدالتوں کو ووٹ دے گی ، یہ صرف اس لئے پھڑپھڑاتے ہیں تاکہ ان کا وزن بڑھے ، کیا فوج اپنے لئے کچھ مانگ رہی ہے بلکہ فوجی عدالتیں ملک میں امن و امان کےلئے ہیں ، میرا ایک ووٹ ہے جو فوجی عدالتوں کے حق میں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ منی بجٹ سے عام آدمی پر کوئی بوجھ نہیں پڑے گا بلکہ اس میں اصلاحات لائی جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل Iملک کی معیشت میں انقلاب ہوگا ، چین نے فزیبلٹی کے لئے سات ارب روپے مانگے ہیں اور ہو سکتاہے کہ میرا ایک روز کےلئے چین کا دورہ ہو اور ان سے گزارش کروں گا کہ ریلو ے کے پاس سات ارب روپے اکٹھے نہیں اس کی اقساط کر لی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی بنانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ سیاسی بد دیانتی ہے ،جو شخص اربوںکی کرپشن میں مطلوب ہو کیا قانون ایسے شخص کو اس عہدے کی اجازت دیتا ہے ،لیکن عمران خان نے اسمبلی کو چلانے کےلئے ایسا فیصلہ کیا اور یہ اس کی قومی ذمہ داریوں میں شامل ہے ، لیکن میں اسے غلط فیصلہ کہتا ہوں ۔
انہوں نے کہا کہ جب کہا جائے کہ دانت میں درد ہے ، پٹھہ چڑھ گیا ہے مہرہ ہل گیا ہے تو سمجھو دال میں کچھ کالا ہے اور قوم ان معاملات پر نظر رکھے ۔انہوں نے پیپلز پارٹی کی جانب سے فوجی عدالتوں کے معاملے پر موقف بارے کہا کہ اپنی قیمت بڑھانے کےلئے بارگیننگ کی جارہی ہے اور قوم کے سامنے آجائے گا ، پیپلز پارٹی نے جو موقف اپنایا ہے اس پر قائم رہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اگلے ہفتے ٹریکنگ سسٹم کا افتتاح کریں گے۔فروری میں ٹرینوں میں سفر کروںگا اور اسٹیشنوں پر بھی سوﺅں گا، صفائی اور خوش اخلاقی کا ٹرینڈ لارہے ہیں،اسلام آباد میں ایک کال سینٹر اور کمپلین سینٹر کھول رہے ہیں جس سے لوگ براہ راست اپنی شکایات کا اندراج کر اسکیں گے جس کا فوری ازالہ کیا جائےگا۔تمام بڑے ریلوے اسٹیشنوں پر واٹر فلٹریشن پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا ہے،بغیر ٹکٹ سفر کرنے والوں کو جیلوں میں بھیجنا پڑا تو یہ اقدام بھی اٹھائیں گے اور پہلے چوبیس گھنٹوں کے لئے بند کریںگے او راس کے ساتھ جرمانہ بھی کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ری سٹرکچر کر کے پانچ کمپنیوں کو دو کمپنیوں میں تبدیل کریں گے ۔انہوںنے کہا کہ اللہ تعالیٰ عمران خان کے ساتھ ہے اور پاکستان کے پاس عمران خان کے سوا کوئی آپشن نہیں ۔ وزیر اعظم کے دورہ قطر کے بعد سعودی عرب کے فرمانروا پاکستان آرہے ہیں اور جتنی بڑی سرمایہ کاری آئے گی لوگ بھول جائیں گے کہ سرمایہ کاری کسے کہتے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کو پاکستان کا دورہ کرتا ہوا دیکھ رہا ہوں کیونکہ امریکہ کو سمجھ آگئی ہے کہ عمران خان نے جو سیاسی تجزیے کئے تھے وہ درست تھے ۔ ملک میں بہت بڑی تبدیلی آرہی ہے پاکستان آئی ایم ایف کی شرائط پر اس کے پاس نہیں جارہا ،ہم نے چین ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے معاونت لی ہے اور پاکستان کے پاس امپورٹ بلز کے ادائیگی کیلئے چھ ماہ کے ذخائر موجود ہیں جو پاکستان جیسے ملک کےلئے کافی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ سیاست میں اتار چڑھاﺅ آتے رہتے ہیں حکومت کے اتحادی کہیں نہیں جارہے ،سارے ادارے اور قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے ۔قوم سوچے ملک میں جو تباہی او رحالات پیدا ہوئے ہیں کیا یہ 100دنوں کے ہیں ،یہ سابقہ حکمرانوں کی کرپشن اور لوٹ مار کانتیجہ ہے جو اب ظاہر ہوا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ زرداری کے جو کھاتے کھلے ہیں مجھے نہیں پتہ اسے رات کو نیند کیسے آتی ہو گی ، دولت ہی سب کچھ نہیں ہوتا عزت نفس بھی کوئی چیز ہوتی ہے ۔ مجھے تو اپنے بلاول کی فکر اور غم کھائے جارہا ہے ، میںنے اسے پیغام بھیجا ہے کہ اگر سیاست کرنی ہے تو زرداری نہیں بھٹو بنو ۔ شریف خاندان او رزرداری خاندان کی سیاست ہمیشہ کےلئے ختم ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف بڑی کوشش کر رہے ہیں لیکن ان کو این آر او نہیں مل رہا ۔میں پوری قوم کے سامنے حلف دیتا ہوں کہ میں جھوٹ نہیں بولتا بیشک میری سیاست او روزارت ہی کیوں نہ چلی جائے ۔ میں نے کسی او ر کو این آر او مانگتے دیکھا نہ سنا لیکن صر ف ایک ہی آدمی ہے جو این آر او مانگ رہا ہے او روہ شہباز شریف ہے ،لیکن میں اتنا بھولانہیں کہ بتا دوں انہوں نے کس سے این آر او مانگا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ پیپلز پارٹی میں قمر زمان کائرہ، لطیف کھوسہ اور مولا بخش چانڈیو جیسے لوگ موجود ہیں وہ سوچیں ان کی قیادت نے ملک کے ساتھ کیا ہے اور میں انہیں کہتا ہوں کہ آپ داغدار نہ ہوں اور بلاول کے ساتھ کھڑے ہوں ۔
انہوں نے کہا کہ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کا ممبر بننے کےلئے خط لکھا ہے اور وزیر قانون نے کہا ہے کہ آپ اس کے لئے اہل ہیں اور فیصلہ کرنا سپیکر کا کام ہے۔ پیر کو عدالت کا فیصلہ ہونا ہے ۔ انہوں نے رانا ثنا اللہ کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ وہ کس کی فریکونسی سے بول رہا ہے اور اس کا پاسپورڈ کس کے پاس ہے ،آج کل پاسپورڈ کی دم پر پاﺅں آیا ہوا ہے ،میں پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کاممبر بننے کیلئے خیرات نہیں مانگ رہا اورمیں اس کے لئے سپریم کورٹ جارہا ہوں ،عدالت کا جو بھی فیصلہ آیا میں اسے مانوں گا ،لیکن اگر پی اے سی میں مجھ سے زیادہ سینئر ممبر اور تجربے میں زیادہ ہے تو میں اپنا نام واپس لینے کے لئے تیار ہوں۔ انہوںنے کہا کہ عمران خان کو کرپشن کے خلاف ووٹ ملے ہیں، اس ملک میں کرپشن کی کوئی گنجائش نہیں ہے اگر یہ رہی تو سسٹم کولیپس کر جائے گا اور اس سے جمہوریت کو خطرات لاحق ہو جائے گا ۔