کورونا کیسز سامنے آنے پر تعلیمی ادارے بند 

کورونا کیسز سامنے آنے پر تعلیمی ادارے بند 

اسلام آباد:کورونا کیسز سامنے آنے پر  تعلیمی ادارے بند ہونے لگے،راولپنڈی میں کورونا کیسز سامنے آنے پر 2 سرکاری سکول بند کر دئیے گئے ۔

پاکستان کے مختلف شہروں میں کورونا کیسز کی تعداد میں اضافے کے بعد تمام تعلیمی اداروں میں چیکنگ کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے جس کے بعد گزشتہ روز جہاں اسلام آباد میں 9 کے قریب سکول و کالجز کو بند کر دیا گیا وہیں راولپنڈی میں 2 سرکاری سکول بھی بند کر دئیے گئے ،گورنمنٹ بوائز ہائی سکول خیابان سرسید،گورنمنٹ ہائی سکول ڈھیری حسن آباد کو کورونا کیسز سامنے آنے کے بعد بند کیا گیا ۔

اس سے قبل ضلعی انتظامیہ نے چک شہزاد میں اسلام آباد ماڈل اسکول فارگرلز کوبھی  سیل کر دیا ،دوسری جانب  نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک بھر میں کورونا وائرس کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر 10 فیصد سے زائدشرح والے شہروں میں 50 فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔  

 این سی او سی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جن شہروں میں کورونا وائرس کے کیسز کی شرح 10 فیصد سے زائد ہے وہاں سکولوں میں 50فیصد بچوں کو آنے کی اجازت ہو گی۔ این سی او سی کے اجلاس کے بعد جاری کئے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ 10فیصد سے زائدشرح پر 12سال سے کم بچوں کی نصف تعداد سکول جاسکے گی جبکہ 12 سال سے زائد عمر کے 100 فیصد طلبا سکول آئیں گے۔  

اعلامیہ کے مطابق ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں آئندہ 2 ہفتوں کے دوران بھرپور کورونا ٹیسٹنگ ہو گی جبکہ بلند شرح والے تعلیمی ادارے ایک ہفتہ بند رکھے جائیں گے۔ این سی اوسی نے 12سال سے زائد عمر طلبا کی کورونا ویکسی نیشن بھی لازمی قرار دیدی ہے جس کا آغاز یکم فروری سے ہو گا۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اعلامیہ میں کہاگیا ہے کہ تعلیمی اداروں میں 100فیصدطلبہ کی ویکسی نیشن یقینی بنائی جائے گی، ویکسی نیشن سے استثنیٰ کیلئے طلبہ کو میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہو گا جبکہ ویکسی نیشن نہ کرانے والے طلبہ تعلیمی سہولتوں سے محروم رہیں گے۔