چین کا ایران پر عائد پابندیوں پر امریکہ سے احتجاج

چین کا ایران پر عائد پابندیوں پر امریکہ سے احتجاج

بیجنگ: چین نے امریکہ کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں پر احتجاج کیا ہے۔

امریکہ کی جانب سے 18مختلف کمپنیوں کی مصنوعات پر پابندی عائد کی ہے جو کمپنیاں کسی نہ کسی صورت میں ایرانی بیلسٹک میزائل پروگرام کی ترویج وتوسیع میں مصروف تھیں ان میں کچھ چینی ایسی کمپنیاں بھی ہیں جو ایران میں کاروبار میں مصروف تھیں، امریکہ نے ایران کو علاقائی سلامتی کیلئے انتہائی خطرناک قراردیا ہے ۔

معروف چینی رونامہ پیپلزڈیلی کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لوکھانگ نے میڈیا بریفنگ میں کہا ہے کہ چین نے امریکہ کی طرف سے لگائی جانے والی پابندیوں پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پابندیاں بے بنیاد ہیں ۔18ایرانی کمپنیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے ۔

امریکہ کا کہنا ہے کہ یہ کمپنیاں کسی نہ کسی صورت میں ایرانی بیلسٹک میزائل پروگرام کی ترویج میں شامل ہیں ۔ ان میں کچھ انفرادی کمپنیاں چین کی ہیں جو ایران میں اپنے کاروباری مواقع سے بھرپور لطف اندوز ہو رہی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایران کو علاقائی سلامتی کیلئے انتہائی خطرناک خطرہ قراردیا ہے جو کہ سمجھ سے بالاتر ہے ۔ امریکہ کسی بھی صورت اپنے ملکی قوانین کے تحت کسی بھی بین الاقوامی کمپنی پر پابندی عائد نہیں کرسکتا ۔ لوکھانگ کا کہنا تھا کہ چین انتہائی خلوص کیساتھ جوہری پھیلاؤ کی مخالفت قراردادوں کا حامی رہا ہے اور ہر سطح جوہری عدم پھیلاؤ کی حمایت جاری رکھی ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ ایران پوری توجہ کیساتھ ایرانی جوہری مسئلہ پر عمل درآمد کرے جو دو سال پہلے دستخط کیا گیا تھااور متعلقہ پارٹیوں کو اسے سیاسی وسفارتی ذرائع سے حل کرنا چاہیے ۔

ترجمان نے کہا کہ نئی پابندیاں اس مسئلہ کے حل میں مددگار ثابت ہوں گے بلکہ معاملہ کو الجھانے کا باعث بنیں گی ۔ بین الاقوامی مسائل کو پارٹیاں دوطرفہ سیاسی وسفارتی ذرائع سے ہی حل کرسکتی ہیں۔

مصنف کے بارے میں