محکمہ صحت نے 12 کمپنیوں پربلڈ پریشرکی 50 سے زائد دوائیں بنانے پرپابندی عائد کردی

محکمہ صحت نے 12 کمپنیوں پربلڈ پریشرکی 50 سے زائد دوائیں بنانے پرپابندی عائد کردی
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد:12 کمپنیوں پرپربلڈپریشرکی50سے زائددوائیں بنانے پرپابندی عائد کردی۔محکمہ صحت کے حکام کے مطابق پابند کی جانے والی ادویات کا خام مال چین سے درآمدکیاجارہاہے۔

یہ بھی پڑھیں:نواز شریف،مریم کو تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، نگراں صوبائی وزیر

تفصیلات کے مطابق 2 روز قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ بلڈ پریشر کے مریض کینسر کا شکار ہونے لگے ہیں اور اس کا باعث بن رہی ہیں کینسر کے لیے استعمال ہونے والی ادویات،ڈرگ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق وال سارٹن نامی گولی ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو دل کے دورے سے بچانے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:انتخابی دنگل میں خواتین امیدواروں کی تعداد تاریخ میں سب سے زیادہ
جس کے بعد وال سارٹن نامی ادویہ بنانے والی کمپنیوں پر اس دوا کی تیاری پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔پابندی کا شکار ہونے والی کمپنی افروز فارماسیوٹیکلز،ہائی کیو فارما،فارما ایوو شامل ہیں۔
ان کے علاوہ بھی کل نو کمپنیوں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔اس حوالے سے ڈرگ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ وال سارٹن نامی گولی میں کینسر پھیلانے والے کیمیکل پائے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:سلمان خان کی طرح کنوارہ نہیں رہنا چاہتا، رنبیر کپور
ان کا مزید کہنا تھا کہ مختلف کمپنیوں کے تحت بننے والی اس دوا کا فارمولا بھی مختلف ہے اس کے باوجود ان کے صارفین میں یہ شکایات پائی جارہی تھیں۔جس کے بعد ان کمپنیوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔اس حوالے سے نئی پیش رفت سامنے آئی ہے جس کے مطابق محکمہ صحت نے 12 کمپنیوں پرپربلڈپریشرکی50سے زائددوائیں بنانے پرپابندی عائد کردی۔

بلڈپریشر کی بعض دواؤں سے کینسرپھیلنے کا خطرہ ہے۔ممنوع ادویات کی میڈیکل سٹورز سے فروخت روک دی گئی ہے۔محکمہ صحت کے حکام کے مطابق پابند کی جانے والی ادویات کا خام مال چین سےدرآمدکیاجارہاہے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں