آپﷺ نے فرمایا جس علاقے میں طاعون پھیلے وہاں سے لوگ دوسرے علاقوں میں نہ جائیں، خطبہ حج

NeoNews,Hajj,Saudi Arabia

مکہ المکرمہ: خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ بندر بن عبد العزيز بليلہ نے کہا ہے کہ اللہ نے اپنے پاک کلام میں ارشاد فرمایا کہ اپنے رب کے لیے نماز پڑھیے اور اسی کے لیے قربانی کریں اور اس بات کی گواہی دیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں۔ 

شیخ بندر بن عبد العزيز بليلہ نے مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ عاقبت مومنین کے لیے ہے اور اللہ کسی کی محنت ضائع نہیں کرتا۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا کہ احسان یہ ہے کہ گویا تم اللہ کی عبادت ایسے کرو جیسے تم اسے دیکھ رہے ہو اور ایسا ممکن نہ ہو تو سمجھ لو کہ وہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’احسان کے متعلق قرآن مجید میں ہے کہ احسان یہ ہے کہ تم اللہ کی اطاعت اختیار کرو اور اسی کی اطاعت میں اپنی گردن رکھو، اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہیں کرنی چاہیے، اللہ ہی کی عبادت کرے، اسی سے مدد طلب کرے اسی سے دعا مانگے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اللہ نے اپنے پاک کلام میں ارشاد فرمایا کہ اپنے رب کے لیے نماز پڑھیے اور اسی کے لیے قربانی کریں اور اس بات کی گواہی دیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں۔ اللہ کی عبادت کریں اور اس نے جو کچھ اپنے نبیﷺ پر نازل فرمایا ہے اس کی اطاعت کریں. 

ان کا کہنا تھا کہ آج یومِ عرفہ کے حوالے سے قرآن مجیدمیں اللہ نے ارشاد فرمایا کہ آج کے دن تمہارا دین مکمل کر دیا جبکہ تم پر اپنی نعمت مکمل کردی اور تمہارے لیے دینِ اسلام کے لیے راضی ہوگیا‘۔

انہوں نے کہا کہ اپنی نمازوں کی عبادت کرو، بالخصوص نماز عصر کی حفاظت کرو اور اللہ کی بارگاہ میں انتہائی عاجزی کے ساتھ حاضر رہو اور بے شک اللہ تبارک و تعالیٰ کی رحمت بہت وسیع ہے اور ہر شے پر سبقت لے جانے والی ہے۔ 

خطبہ حج دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تم میں سے جو کوئی ماہ رمضان پائے اسے چاہیے کہ وہ ماہ رمضان کے روزے رکھے اور حج اسلام کا پانچواں ستون ہے، جس کی استطاعت ہو اسے چاہیے کہ وہ حج ادا کرے۔اللہ پر ایمان لائیں، اللہ کے فرشتوں پر ایمان لائیں جبکہ اللہ کی کتابوں پر ایمان لائیں، اللہ کی تقدیر پر ایمان لائیں اور ہر اچھی بری تقدیر کو تسلیم کریں۔ 

انہوں نے کہا کہ اللہ کی عبادت بجا لائیں، اللہ کی اطاعت کریں اور اسی سے مدد مانگیں، قرآن میں اللہ نے ارشاد فرمایا کہ زمین و آسمان میں جو کچھ ہے وہ تمارے لیے مسخر کردیا ہے جسے تم حکم الہیٰ سے آسانی سے تسکیر کرسکتے ہو‘۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے لیے اللہ نے تمہیں آنکھیں، دل اور عقل دی ہے جس کے ذریعے تم کائنات کو مسخر کرسکتے ہو۔ اللہ نے تمہارے درمیان تم ہی میں سے ایک رسول کو بھیجا ہے اور اللہ نے قرآن مجید میں اس کا ارشاد یوں فرمایا کہ ہم نے اہل ایمان پر احسان فرمایا کہ ان میں ان ہی میں سے ایک رسول کو بھیجا جو ہماری آیات پڑھ کر انہیں سناتا ہے، حکمت کی باتیں سکھاتا ہے حالانکہ اس سے پہلے وہ گمراہی میں پڑے ہوے تھے۔

شیخ بندر بن عبدالعزیز  کا خطبہ حج میں کہنا تھا کہ آپس میں مساوات اور ہمدردی کے تعلقات قائم کرو، اللہ کی عبادت کرو اور والدین کے ساتھ احسان کرو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ معاشرے میں مساوات قائم کرو، آپس میں عداوت اور نفرت کو ختم کرو، اللہ کی رضا کے لیے ایک دوسرے کو معاف کرو، اللہ سے ڈرتے رہو اور اپنی نمازوں کی حفاظت کرو اور اپنے وعدوں کو اللہ کی رضا کے لیے پورا کرو۔ 

شیخ بندر بن عبدالعزیز کا کہنا تھا حج اسلام کا پانچواں رکن ہے، جو استطاعت رکھتا ہے وہ حج ادا کرے، نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جس علاقے میں طاعون پھیلے لوگ وہاں سے باہر نہ نکلیں اور نہ دوسرے علاقوں سے لوگ وہاں جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے لوگوںٕ کےساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے، یتیموں ، مسکینوں، کمزوروں، قریبی رشتے داروں اور  پڑوسیوں کے ساتھ احسان کرو، بے شک اللہ احسان کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے اور  تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔

شیخ بندر بن عبدالعزیز کا کہنا تھا حج اسلام کا پانچواں رکن ہے، جو استطاعت رکھتا ہے وہ حج ادا کرے، نبی کریم نے فرمایا کہ جس علاقے میں طاعون پھیلے لوگ وہاں سے باہر نہ نکلیں اور نہ دوسرے علاقوں سے لوگ وہاں جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے لوگوںٕ کےساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے، یتیموں ، مسکینوں، کمزوروں، قریبی رشتے داروں اور  پڑوسیوں کے ساتھ احسان کرو، بے شک اللہ احسان کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے اور  تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔

واضح رہے کہ رواں سال خادم حرمین شریفین نے شیخ بندر بن عبد العزيز بليلہ کو عرفات کا خطبہ دینے کے لیے مقرر کیا ہے۔

خیال رہے کہ ہرسال تقریباً 25 لاکھ عازمین حج کی سعادت حاصل کرتے ہیں تاہم دو برس سے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لینی والی عالمی وبا کے باعث بہت محدود تعداد میں سعودی عرب میں ہی مقیم مختلف ممالک کے افراد فریضہ حج ادا کر رہے ہیں۔

سعودی حکومت کی جانب سے عازمین کی تعداد کے بارے میں بتایا گیا کہ رواں سال ویکسین لگوانے والے تقریباً 60 ہزار تک عازمین حج ادا کر سکیں گے۔