مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہادتوں کے خلاف جنوبی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں ہڑتال

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہادتوں کے خلاف جنوبی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں ہڑتال

سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں حالیہ شہادتوں کے خلاف جنوبی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں ہڑتال رہی جس کی وجہ سے معمول کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ۔فورسز اہلکاروں نے جنوبی کشمیر کے قصبہ بجبہاڑہ میں گھروں میں گھس کر مکینوں کی مارپیٹ کی جس کے نتیجے میں خواتین سمیت 30افراد زخمی ہوئے۔ فوج کی 90ویں بٹالین پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کے بعد فورسز اہلکاروں نے کریوا کالونی اور جبلی پورہ میں گھروں میں گھس کر مکینوں کی مارپیٹ کی اور گھروں میں موجود سامان کی توڑ پھوڑ کی ۔

مقامی لوگوں کے مطابق فوجیوں نے لوگوں کے گھروں میں گھس گئے، جائیداد کو نقصان پہنچایا اور مکینوں کو بھی زدکوب کیا گیا۔ فورسز کی اس یلغار میں خواتین سمیت 30افراد زخمی ہوگئے جن کو سب ضلع اسپتال بجبہاڑہ منتقل کیا گیا ۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ سی آر پی ایف اہلکاروں نے ایک شخص کو اسوقت عتکاف سے باہر نکال کر پیٹا جب وہ مسجد میں تھا۔ ادھر بھارتی فورسز کی پیلٹ فائرنگ سے حریت کانفرنس کے رہنما شبیر احمد شاہ کا بھانجا زخمی ہو گیا ہے ۔ جنوبی کشمیر میں ہڑتال کے نتیجے میں دوکانیں ،کاروباری ادارے ،تجارتی مراکز بند رہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہا ۔ کولگام میں مکمل ہڑتال رہی،جس کے دوران کاروباری ادارے،تجارتی مرکز بند رہے جبکہ سڑکیں اور بازار سنسان تھے۔ ضلع کے یاری پورہ،فرصل،کھڈونی، کیموہ،دمحال ہانجی پورہ اور دیگر علاقوں میں بھی مکمل ہڑتال رہی۔ضلع کے اندرونی اور بیرونی سڑکوں کو سیل کیا گیا تھا شوپیان ضلع میں بھی مکمل ہڑتال رہی جس کی وجہ سے یہاں کرفیو جیسی صورتحال نظر آرہی تھی۔حالیہ شہری ہلاکتوں پر جنوبی ضلع شوپیان میں جنوبی میر واعظ قاضی یاسر کی قیادت میں ایک احتجاجی ریلی بھی برآمد کی گئی ۔یہ احتجاجی ریلی جامع مسجد شوپیان سے برآمد ہوئی جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ریلی میں شامل شرکا نے آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی ۔پلوامہ میں بھی مکمل ہڑتال ہوئی جس کے پیش نظر ضلع کے پانپور میں سب سے زیادہ شدت دیکھنے کو ملی۔

ضلع کے کاکہ پورہ،اونتی پورہ،ترال اور دیگر علاقوں میں بھی مکمل ہڑتال رہی۔ادھر اسلام آباد(اننت ناگ) میں جزوی طور پر ہڑتال رہی جبکہ آرونی اور دیگر علاقوں میں دوکانیں،بازار،تجارتی مرکز بھی بند رہے اور ٹرانسپورٹ بھی غائب رہا۔جنگلات مندی کے نزدیک نوجوان نمودار ہوئے اور انہوں نے فورسز اور پولیس پر سنگبازی کی۔ پولیس نے بھی جوابی کارروائی کی اور نوجوانون کا تعاقب کیا جس کے بعد وہ منتشر ہوئے ۔ جنوبی کشمیر میں ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر تمام چار اضلاع پلوامہ ،کولگام ،شوپیان اور اسلام آباد میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے ۔حساس علاقوں میں امن وقانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے پولیس وفورسز کے اضافی اہلکار تعینات کئے گئے تھے ۔
#/

مصنف کے بارے میں