ایران کی مسلح بلوچ تنظیم نے عرب معاونت ملنے کی تردید کر دی

ایران کی مسلح بلوچ تنظیم نے عرب معاونت ملنے کی تردید کر دی

تہران:ایران کے سنی اکثریتی صوبہ بلوچستان میں بلوچ عوام کے حقوق کے لیے مسلح جدوجہد کرنے والی ایک مقامی عسکری تنظیم ’انصار الفرقان‘ نے ایرانی انٹیلی جنس اداروں کے اس دعوے کو بے بنیاد قرار دیا گیا ہے جس میں الزام عاید کیا گیا تھا کہ ’انصار الفرقان‘ کو عرب ملکوں کی طرف سے معاونت مل رہی ہے۔
عرب ٹی وی کے مطابق ایک صحافتی ذریعے نے ’انصار الفرقان‘ کے فیلڈ کمانڈر مخاوی کلاش سے رابطہ کیا اور ان سے عرب ملکوں کی طرف سے معاونت کے ایرانی دعوے کی تصدیق چاہی۔ کلاش نے محمود علوی کے اس دعوے کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیا کہ ’انصار الفرقان‘ کو کسی عرب ملک کی طرف سے مدد مل رہی ہے۔
انہوں نے ایرانی وزیر کے اس بیان کو بھی جھوٹ کا پلندہ قرار دیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ایرانی فورسز نے تنظیم کے پانچ ارکان کو حراست میں لینے کے ساتھ دو کو ہلاک کیا ہے۔کلاش کا کہنا تھا کہ تنظیم کے تین کارکنوں کو ہتھیار ڈالنے کا حکم دیا گیا تھا مگر انہوں نے ہتھیار ڈالنے کے بجائے لڑتے ہوئے موت کو گرفتاری پر ترجیح دی۔
پانچ عسکریت پسندوں کی گرفتاری کی باتیں جھوٹ ہیں۔ذرائع نے مخاوی کلاش کے حوالے سے بتایا کہ تنظیم کے تین جنگجوو¿ں نے ایک فوجی ہدف پر حملے کی تیاری کی تھی مگر پاسداران انقلاب کی طرف سے انہیں محاصرے میں لے لیا جنہوں نے ایرانی فوج کے ساتھ لڑتے ہوئے جان دے دی۔ ایرانی فورسز نے کسی کارکن کو زندہ گرفتار نہیں کیا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں