پی ڈی ایم اتحاد توڑنےکی سازشیں ہورہی ہیں، مگر ہم بچے نہیں،سب سمجھتے ہیں: مولانا فضل الرحمان

Molana Fazlurehman, PDM, JUIF, Zardari

پشاور : پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد توڑنے کی سازشیں ہو رہی ہیں لیکن ہم بچے نہیں جو اپنا نفع نقصان نہ سمجھ سکیں، پرامید ہوں کہ رمضان المبارک کے بعد لانگ مارچ ہو گا۔ 

تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اللہ نے عقل دی ہے اس لئے پی ڈی ایم کا اتحاد توڑنے کی سازشوں کو اچھی طرح سمجھتے ہیں، اگر ہم یہ بھی نہیں سمجھ سکتے تو پھر ہمیں سیاست کرنے کا کوئی حق نہیں،  میرے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)  کے شریک چیئرمین اور پاکستان مسلم لیگ (ن)کے تاحیات قائد  میاں محمد نوازشریف سمیت سب سے رابطے ہیں، امید ہے کہ رمضان المبارک کے بعد لانگ مارچ ہو گا۔ 

پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی نےاستعفوں سے متعلق فیصلہ کرنے کیلئے اپنی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس طلب کر لیا ہے اور ہم ان سے مثبت جواب کی امید کر رہے ہیں، اپوزیشن اتحاد کی تجویز ہے کہ پہلے مرحلے میں صرف قومی اسمبلی سے استعفے دئیے جائیں جبکہ دوسرے مرحلے میں صوبائی اسمبلیوں سے بھی استعفے دیدئیے جائیں البتہ سندھ اسمبلی سے سب سے آخر میں مستعفی ہونے کی تجویز ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ایک بات تو طے ہے کہ ہمارے پاس احتجاجی تحریک کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں کیونکہ اگر صرف ایوانوں میں ہی لڑنا ہے تو پھر پی ڈی ایم بنانے کا کوئی جواز ہی نہیں، ہم نے عوام میں جانے کا فیصلہ کیا تو اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد کرتے ہوئے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) تشکیل دی گئی، رمضان کے بعد لانگ مارچ ہونے کی امید ہے، پی ڈی ایم اتحاد توڑنے کی سازشیں ہو رہی ہیں مگر ہم بچے نہیں، اللہ نے ہمیں عقل دی ہے، اگر ہم اپنا نفع نقصان ہی نہ سمجھ سکیں تو ہمیں سیاست کرنے کا بھی کوئی حق نہیں، آصف علی زرداری اور نواز شریف، دونوں سے رابطے میں ہوں۔ 

واضح رہے اس سے قبل   وزیر اعظم عمران خان  نے کہا تھا   کہ خوشی صرف پیسے سے ہی نہیں ملتی، یہاں اربوں پتی  ہیں جنہیں پتاہی نہیں ان کےپاس کتناپیسہ ہے۔ آج کل افراتفری مچی ہوئی ہے،ہر کوئی پیسےکے پیچھے بھاگ رہا ہے،یہ ملک اس لئے نہیں بناتھا کہ ٹاٹا برلا کی طرح نوازشریف اور زرداری یہاں امیر بنیں، 30 سال میں ملک دونوں ہاتھو ں سے لوٹا گیا، اگریہاں شریف اورزرداریوں نےہی امیر ہونا تھا تو پاکستان بننے کامقصد یہ ہرگز نہیں تھا ۔