رمضان میں مفت آٹا پیکیج

رمضان میں مفت آٹا پیکیج

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں غریب گھرانوں کو پنجاب میں ایک کروڑ58لاکھ اور اسلام آباد میں دس لاکھ خاندانوں کو صرف ایس ایم ایس کرنے پر مفت آٹا فراہم ہو گا۔ماہر رمضان میں روزہ داروں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جائے گا اور رمضان پیکیج کے تحت غریب ترین افراد کو آٹا مفت دیا جائے گا۔وزیراعظم کی ہدایت پر غریبوں کو مفت آٹے کی فراہمی ایک مثبت اقدام ہے۔اس مہنگائی کے دور میں رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں غریب آدمی کو آٹے کی مفت فراہمی سے اس کا چولہا جلتا رہے گا۔اشیائے خوردونوش میں آٹے کا استعمال بہت زیادہ ہے اور اس مہنگائی کے دور میں مزدور آدمی اپنے اہل خانہ کے لئے بہت مشکل سے آٹے کی ضروریات پوری کرتا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے غریبوں کی آواز سنتے ہوئے رمضان میں مفت آٹے کی فراہمی کے اقدام سے غریبوں کے دل جیت لئے ہیں۔غریب لوگ انہیں جھولیاں اٹھا کر دعائیں دیں گے۔وزیراعظم شہباز شریف کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں یوٹیلیٹی سٹورز پر چار ارب 99کروڑ70لاکھ روپے کا رمضان پیکیج منظور کیا گیا۔رمضان پیکیج کے تحت 19اشیاء پر سبسڈی دی جائے گی۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کے لئے گھی اور چائے پر فی کلو سو سو روپے سبسڈی دی جائے گی۔رمضان پیکیج کے تحت آٹے پر فی کلو 51روپے 92پیسے،چینی،دودھ اور مشروبات پر 30-30روپے جبکہ بیسن اور کھجور پر فی کلو 50روپے اور آئل پر 25روپے،دالوں اور چاول پر 20-20روپے کی سبسڈی رکھی گئی ہے۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کے سوا باقی شہریوں کے لئے آٹے پر فی کلو 27روپے 12پیسے،چینی 11روپے اور گھی پر فی کلو 25روپے سبسڈی جبکہ دالوں اور چاول پر فی کلو 20-20روپے سبسڈی دی جائے گی۔گھی پر 25روپے،بیسن اور کھجور پر 50-50روپے کی سبسڈی رکھی گئی ہے۔حکومت نے رمضان پیکیج میں بینظیر انکم سپورٹ کے مستحقین کے لئے یوٹیلٹی سٹورز پر زیادہ سے زیادہ رعایتی نرخوں پر اشیاء دستیابی کا اعلان کیا ہے اور ماہ رمضان سے قبل ملک بھر کے یوٹیلٹی سٹورز پر رعایتی نرخوں پر اشیائے خوردونوش دستیاب ہو ں گی۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف مہنگائی کو کم کرنے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں۔پوری دنیا مہنگائی کی لپیٹ میں ہے۔ترقیافتہ ممالک کے عوام بھی مہنگائی سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کے عوام بھی مہنگائی سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں اور عوام کی قوت خرید میں کمی آ چکی ہے۔حکومت نے اشیائے خوردونوش،بجلی وگندم پر سبسڈی دی تھی تاکہ غریب لوگوں پر بوجھ کم پڑے لیکن آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر حکومت نے مجبوراً سبسڈی ختم کر دی جس سے مہنگائی بڑھ گئی ہے اور حکومت کے پاس ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لئے آئی ایم ایف کے پاس جانے کے علاوہ دوسرا راستہ نہیں تھا اور حکومت زر مبادلہ کے ذخائر مستحکم کرنے اور برآمدات بڑھانے کیلئے کام کر رہی ہے اور مہنگائی کا خاتمہ اور ملک کی معیشت مستحکم بنانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات ہیں۔
رمضان المبارک میں حکومت کے ساتھ ساتھ صاحب ثروت لوگوں پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اپنے مسلمان بھائیوں کی مدد کریں۔متحدہ عرب امارات میں بڑے بڑے سٹورز پر دس ہزار اشیاء پر رمضان المبارک میں 75 فیصد رعایت دینے کا اعلان کیاگیا ہے اور ملک کے تمام بڑے بڑے سپرسٹورز پر رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں عوام کو سستے داموں اشیاء مل سکیں گی لیکن ہمارے ملک میں بد قسمتی سے رمضان المبارک آنے سے قبل اشیائے خوردونوش کی ذخیرہ اندوزی شروع کر دی جاتی ہے۔کارخانہ دار وں سے لیکر بڑے بڑے سٹورز اور دکاندار اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ کر دیتے ہیں اور رمضان میں غریب آدمی مہنگے داموں اشیائے ضرورت خریدنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ہمارے ملک میں بھی بڑے بڑے سرمایہ دار،کارخانہ دار اور سپرسٹورز کے مالکان متحدہ عرب امارات کی طرح تقلید کریں۔رمضان المبار ک میں غریب لوگوں کو خصوصی رعایت پر اشیائے خودونوش دینے کا اعلان کریں۔۔حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ رمضان المبارک میں غریب،مسکینوں اور حاجت مندوں کو اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے ایک کھجو ر دینے کا ثواب احد کے پہاڑ کے برابر ہے۔۔تحریک انصاف کی گزشتہ حکومت نے رمضا ن پیکیج کے تحت رقوم کا پورا استعمال نہیں کیا اور ان کی بد انتظامیوں کیو جہ سے ماہ رمضان میں یوٹیلیٹی سٹورز پر رعایتی نرخوں پر اشیائے خوردونوش دستیاب نہیں تھیں۔اس وقت کی تحریک انصاف حکومت نے اشیاء کی بروقت خریداری اور سپلائی ممکن نہیں بنائی اور رمضان پیکیج میں تقریباً نصف رقم استعمال ہونے سے رہ گئی تھی اور غریب عوام رمضان المبارک پیکیج کے مکمل ثمرات سے مستفید نہیں ہو سکے تھے۔اس رمضان پیکیج میں وزیراعظم محمدشہباز شریف کی توجہ مبذول کروانا چاہتا ہوں وہ ایک بہترین ایڈمنسٹریٹر کے طور پرشہرت رکھتے ہیں۔رمضان پیکیج کو پورے ملک میں یوٹیلیٹی سٹورز پر اشیائے خوردونوش کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔غریب لوگ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں یوٹیلیٹی سٹورز کا رخ کرتے ہیں اورسٹورز پر رعایتی اشیاء دستیاب نہ ہوں تو خالی ہاتھ گھروں کو لوٹتے ہیں۔جناب وزیراعظم محمد شہبا زشریف رمضان کے مقدس مہینے میں خود سٹورز پر اشیائے خوردونوش کی فراہمی کی نگرانی کریں غریب او ر رزہ دار آپ کو دعائیں دیں گے۔