گرمی میں پودینے کے فائدے

گرمی میں پودینے کے فائدے

لاہور: بہت سی ایسی جڑی بوٹیاں ہیں جو سحت کے لیے بہت مفید ہوتی ہیں اور نہ صرف یہ بلکہ بہت سے کھانے بناے میں اور ان کی خوشبو بڑھانے میں بھی مددگار ہوتے ہیں ایسا ہی ایک پودا پودینے کا ہے ۔پودینہ ساری دنیا میں پایاجاتا ہے اور اس کی خوشبواور فائدوں کی بنا پر سب اسے رغبت سے اپنی غذاؤں میں شامل کرتے ہیں ۔ یہ سایہ دار جگہ پر پروان چڑھتا ہے اور سدا بہار ہے ۔ چنانچہ قدیم یونانی اسے مہمان نواز پودا کہتے ہیں ۔
پرانے زمانے میں لوگ خشک پودینے کے سفوف سے دانت مانجھا کرتے تھے ، تاکہ وہ چمک دار ہوجائیں اس کے علاوہ وہ پیٹ کے درد سے نجات پانے کے لیے پودینہ کھا کر گرم پانی پی لیاکرتے تھے ۔
تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پودینہ دوباتوں میں بے حدفائدہ مند ہے ۔ یہ دماغی اور جسمانی طور پر آپ کو متحرک رکھتا اور تقویت دیتا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اسے کھا کر آپ چاق چوبندرہتے ہیں اور آپ کے اعصاب کو سکون پہنچتا ہے ۔ اگر آپ نے روغنی غذائیں کھائی ہیں تو بعد میں پودینہ کھانے سے وہ آسانی سے ہضم ہوجاتی ہے ۔ اس کا مطلب ہے کہ پودینہ زود ہضم ہے ۔ ٹھنڈ کے اثر سے اگر آپ کے اعصاب میں اینٹھن پیدا ہوجائے تو پودینہ کھاناچاہیے ۔ پودینے میں مانع تکسیداجزا (Antioxidants) پائے جاتے ہیں ۔ یہ سرطان کے اثرات کو بھی روکتا ہے ۔
پودینے کے عرق کو مینتھول (MENTHOL) کہتے ہیں ، جو بناؤ سنگار کی مصنوعات اور خاص طور پر کریمیں بنانے کے کام آتا ہے ۔ پودینے کے تیل کے مالش کرنے سے اعصابی سکون حاصل ہوتا ہے ۔ جہاں تک خوشبو حاصل کرنے کا تعلق ہے ، خشک کی نسبت تازہ پودینے کی پتیاں زیادہ خوشبودیتی ہیں ۔
پودینے کی خوشبودار پتیوں سے چٹنی بنتی ہے اور اسے سلاد، گرم سرد شربت اور آئس کریم میں بھی ڈالا جاتا ہے ۔ یوں تو پودینہ ساری دنیا میں کھایاجاتا ہے ، لیکن مشرق وسطیٰ ، برطانیہ اور امریکا میں اسے زیادہ کھایا جاتا ہے ۔ برطانیہ میں بھیڑ کے گوشت کے ساتھ پودینے کی جیلی کھائی جاتی ہے ۔ شام اور مشرق وسطیٰ میں لیموں کے شربت میں پودینہ ڈال کر پیا جاتا ہے ۔
ترکی اور لبنان میں بھی جب ٹھنڈے مشروبات بنائے جاتے ہیں تو ان میں پودینہ ڈالا جاتا ہے ۔ امریکی اسے منہ صاف رکھنے اور سانوں کو مہکانے کے لیے استعمال کرتے ہیں ۔ یہ بہت سے ٹوٹھ پیسٹوں میں ڈالا جاتا ہے اور چیونگم بناتے وقت بھی اس کا عرق اس میں شامل کیاجاتا ہے ، تاکہ منہے خوشبو آئے ۔
کھانوں میں پودینہ ڈالنے سے ان کی خوشبو اور ذائقے میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔ اسے حسب ضرورت سبزیوں میں بھی ڈالا جاتا ہے ۔ مقدار کا تعین غذا کی کمی یا زیادتی پرمنحصر ہے ۔