ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں کی مذمت

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں کی مذمت

اسلام آباد: ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے بلوچستان کے علاقے بولان اور کیچ میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں کی مذمت کی ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائی میں شہید اور زخمی جوانوں کو خراج تحسین کرتا ہوں۔قاسم خان سوری نے شہید اہلکاروں کے خاندانوں سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم سوگوار خاندانوں کے غم میں شریک ہے۔ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ملک دشمن عناصر بلوچستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ دشمن اپنے کوششوں میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہو گا۔خیال رہے کہ آج بلوچستان میں دہشت گردی کے دو مختلف واقعات میں پاک فوج کے 7 جوان شہید ہو گئے تھے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بلوچستان کے علاقے مچھ میں ایف سی کی گاڑی کے قریب بارودی سرنگ کا دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں ایک سپاہی شہید ہو گئے۔  ایف سی کی گاڑی معمول کی پٹرولنگ ڈیوٹی سے واپس آ رہی تھی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان کے علاقے کیچ میں دہشت گردوں سے پاک فوج کے اہلکاروں کی فائرنگ کا تبادلہ ہوا ۔دونوں واقعات میں شہید ہونے والے اہلکاروں میں نائب صوبیدار احسان اللہ خان، نائیک زبیر خان، نائیک اعجاز احمد، نائیک مولا بخش، نائیک نور محمد اور ڈرائیور عبدالجبار بھی شہدا میں شامل ہیں۔خیال رہے کہ 9 مئی کو  بلوچستان میں دہشتگردوں کے حملے میں پاک فوج کے میجر اور 5 جوان شہید ہوگئے تھے۔ترجمان آئی ایس پی آر  نے کہا تھا کہ بلوچستان کے علاقے کیچ میں دہشتگردوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا۔ ریموٹ کنٹرول بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایف سی جنوبی بلوچستان کے میجرندیم عباس اور 5 جوان شہید ہو گئے تھے۔

میجر ندیم عباس بھٹی کا تعلق پنجاب کے علاقے حافظ آباد سے تھا جبکہ حملے میں پاک فوج کا ایک جوان زخمی بھی ہوا تھا۔آئی ایس پی آر کے مطابق شہدا میں نائیک جمشید، لانس نائیک خضر حیات، لانس نائیک تیمور، سپاہی ساجد اور سپاہی ندیم شامل تھے۔شہید نائیک جمشید کا تعلق میانوالی، لانس نائیک خضر حیات کا تعلق اٹک سے، لانس نائیک تیمور اور سپاہی ندیم تونسہ شریف کے رہنے والے تھے، جبکہ شہید سپاہی ساجد کا تعلق مردان سے تھا۔