غزہ کا حتمی تصفیہ ایک فلسطینی ریاست کے قیام کی صورت میں ہونا چاہئے: سعودی وزیر خارجہ

غزہ کا حتمی تصفیہ ایک فلسطینی ریاست کے قیام کی صورت میں ہونا چاہئے: سعودی وزیر خارجہ
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

ریاض: سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ غزہ کا تنازعہ پورے خطے کو غلط سمت میں دھکیل دے گا، اس کا حتمی تصفیہ ایک فلسطینی ریاست کے قیام کی صورت میں ہونا چاہئے جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو۔ 
تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ غزہ تنازعہ حل نہ کیا گیا تو پورا خطہ غلط سمت پر چل پڑے گا، پر تشدد واقعات روکنے کیلئے تمام فریقوں پر دباؤ ڈالا جائے اور اگر یہی صورتحال رہی تو پائیدار امن کی جانب راستہ زیادہ دشوار ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سنجیدگی کے ساتھ مطلوبہ امور کی پاسداری کرنا لازمی ہے جن میں سنجیدہ امن بات چیت میں شمولیت اختیار کرنا، پرتشدد کارروائیاں اور جارحیت روکنا اولین ترجیحات ہیں، غزہ تنازعہ کا حتمی تصفیہ ایک فلسطینی ریاست کے قیام کی صورت میں ہونا چاہیے جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو۔
سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری، اسلامی دنیا اور عرب ممالک اس بحران کے خاتمے کیلئے بہت قریب سے کام کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز سلامتی کونسل میں غزہ کی صورتحال کے تناظر میں چوتھا ہنگامی اجلاس منعقد کیا گیا تھا تاہم اجلاس کے دوران امریکہ نے تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کرنے کے حوالے سے اعلان جاری کرنے کو مسترد کر دیا۔