ٹرانسجینڈر ایکٹ 2018: وفاقی شرعی عدالت نے فیصلہ سنا دیا

ٹرانسجینڈر ایکٹ 2018: وفاقی شرعی عدالت نے فیصلہ سنا دیا

 اسلام آباد: ٹرانسجینڈربل 2018 کے حوالے سے وفاقی شرعی عدالت نے محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا۔

 عدالت کے قائم مقام چیف جسٹس سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین نے جماعت اسلامی اور جمعیت علمائے اسلام سمیت مختلف تنظیموں کی جانب سے ایکٹ2018  کو غیر شرعی قرار دیتے ہوئے وفاقی شرعی عدالت میں چیلنج کی گئی درخواست پرفیصلہ سنایا۔ فیصلے میں کہا گیا  کہ اسلام خواجہ سراؤں کو تمام انسانی حقوق فراہم کرتاہے۔ حکومت پاکستان بھی خواجہ سراؤں کو تمام حقوق دینے کی پابند ہے۔

وفاقی شرعی عدالت کے مطابق خواجہ سرا اپنی جنس تبدیل نہیں کرسکتے ہیں اور نہ ہی خود کو  مرد یاعورت کہلوا سکتے ہیں۔